آصف زرداری اور فریال تالپور نے جے آئی ٹی الزامات مسترد کردیئے

زرداری گروپ اور زرداری خاندان جے آئی ٹی کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور جے آئی ٹی رپورٹ پر دفاع کا حق رکھتے ہیں جے آئی ٹی کے الزامات سیاسی انتقام کا نتیجہ ہیں اور دستاویزات کو دیکھے بغیر الزام لگانا آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے، آصف زرداری، فریال تالپور میڈیا کو جے آئی ٹی رپورٹ لیک کروا کرہمیں بدنام کیا گیا اور میڈیا پر بحث کر کے لوگوں کے ذہنوں میں ہمارے خلاف زہر ڈالا گیا، سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں موقف

اتوار 6 جنوری 2019 13:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2019ء) سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اوران کی ہمشیرہ فریال تالپورنے جے آئی ٹی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایسا کوئی کام نہیں کیا جس کا الزام عائد کیا گیا ہے،17صفحات پر مشتمل جواب میں کہا گیا ہے کہ زرداری گروپ اور زرداری خاندان جے آئی ٹی کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور جے آئی ٹی رپورٹ پر دفاع کا حق رکھتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق انہوں نے یہ بات سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائے گئے اپنے جواب میں کہی ہے۔عدالت عظمی میں جمع کرائے گئے جواب میں انہوں نے موقف اختیارکیا ہے کہ جے آئی ٹی نے گواہوں کے بیانات اور دستاویزات ہمیں فراہم نہیں کی ہیں۔جے آئی ٹی کے الزامات سیاسی انتقام کا نتیجہ ہیں اور دستاویزات کو دیکھے بغیر الزام لگانا آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

سابق صدر پاکستان اوران کی ہمشیرہ کے مطابق میڈیا کو جے آئی ٹی رپورٹ لیک کروا کرہمیں بدنام کیا گیا اور میڈیا پر بحث کر کے لوگوں کے ذہنوں میں ہمارے خلاف زہر ڈالا گیا۔انہوں نے موقف اپنایا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ لیک ہونے سے عدالت کا تقدس پامال ہوا۔عدالت عظمی سے انہوں نے استدعا کی ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کردے۔آصف علی زرداری اور فریال تالپورنے اپنے جواب میں کہاہے کہ وفاقی وزرا کا رپورٹ پر بحث و مباحثہ بھی اسے مشکوک کر رہا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ جے آئی ٹی نے حکومت کی آلہ کار بن کر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ہتک عزت کی ہے۔17صفحات پر مشتمل جواب میں کہا گیا ہے کہ زرداری گروپ اور زرداری خاندان جے آئی ٹی کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور جے آئی ٹی رپورٹ پر دفاع کا حق رکھتے ہیں۔سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں جے آئی ٹی کے اختیارات کو بھی چیلنج کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کے پاس اختیار نہیں کہ وہ معاملہ نیب کو بھجوانے کی تجویز دے۔

جواب کی کاپی کے مطابق سپریم کورٹ سے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی مہر لگوانے کے لئے معاملہ نیب کو بھیجنے کی تجویز دی گئی۔ جواب میں لکھا گیا ہے کہ اس تجویز پر اگر عدالت فیصلہ دے تو یہ آئین کے آرٹیکل 10- اے کی خلاف ورزی ہو گی۔پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورنے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ زرداری گروپ اور آصف زرداری کی طرف متعصبانہ ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آصف زرداری اور فریال تالپور کو ووٹر کے سامنے نیچا دکھانے کے مترادف ہے۔عدالت عظمی میں جمع کرائے گئے جواب میں واضح کیا گیا ہے کہ فریال تالپور اپنے تمام اثاثے ایف بی آر اور باقی اداروں میں جمع کرا چکی ہیں۔جواب میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایس ای سی پی بھی اپنا جواب جمع کرا چکی ہے۔