حکومت روزانہ کی بنیاد پر15 ارب روپے قرض لیتی ہے، اسفند یار ولی

قوم کومزید 2240 ارب کا مقروض کردیا گیا، پی ٹی آئی18غیرقانونی اکاؤنٹس بھی چلارہی ہے۔ سربراہ اے این پی اسفند یار ولی کا بیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 10 جنوری 2019 15:47

حکومت روزانہ کی بنیاد پر15 ارب روپے قرض لیتی ہے، اسفند یار ولی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 جنوری2019ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ حکومت روزانہ15 ارب روپے قرضہ لے رہی ہے، قوم کومزید 2240 ارب کا مقروض کردیا گیا، پی ٹی آئی18غیرقانونی اکاؤنٹس بھی چلارہی ہے۔ سربراہ اے این پی اسفند یار ولی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ ملک کے اندرونی قرضوں میں اضافے کی وجہ شرح سود میں 3 فیصد اضافہ ہے۔

ڈالر کے مقابلے روپے کی قدرمیں کمی بیرونی قرض بڑھنے کا سبب بنا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت روزانہ کی بنیاد پر15 ارب روپے قرضہ لے رہی ہے۔ حکومت نے5 ماہ میں قوم کومزید 2240 ارب روپے کا مقروض کردیا ہے۔ اسفند یار ولی نے کہا کہ تحریک انصاف 18غیرقانونی اکاؤنٹس چلا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہ اکہ دیکھتے ہیں سپریم کورٹ کا بلاوا کب آتا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے نومبر2018 میں613 ارب روپے قرض لیا ہے۔ نومبر2018 کے اختتام پرحکومتی قرضوں کا حجم 26 ہزار452 ارب روپے ہوگیا ہے۔ مقامی سطح پرحکومت نے 162ارب روپے قرض لیا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے مزید بتایا کہ حکومت نے نومبر میں بیرونی ذرائع سے 450 ارب روپے قرض لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حکومتی قرضوں میں17322 مقامی اور 9129 ارب بیرونی ذرائع سے حاصل ہوئے۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مجاز ڈیلروں کو خام مال، معاونتی اشیا اور پرزے درآمد کرنے کی غرض سے درآمد و برآمد کنندگان کی طرف سی 10000 ڈالر فی انوائس پیشگی ادائیگی کے لین دین کی اجازت دے دی ہے۔ قبل ازیں جولائی 2018ء میں اسٹیٹ بینک نے پیشگی ادائیگی کی سہولت پر پابندی عائد کردی تھی، جو درآمد کنندگان کو پہلے مجاز ڈیلروں کے ذریعے دستیاب تھی۔ تاہم ایوان صنعت و تجارت، تجارتی ایسوسی ایشنز اور وزارتِ تجارت کی مداخلت پر پابندی کو اس حد تک نرم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ برآمد کنندگان جنہیں اپنی برآمدات کے لیے خام مال اور معاونتی اشیا درکار ہوتی ہیں، انہیں یہ سہولت مل سکے۔ اس اقدام سے برآمدی ماحول میں بہتری کی توقع ہے۔