زرعی ترقی کیلئے اقدامات کے اعلان کے باوجود خوراک میں خود کفیل نہ ہونا تشویشناک ہے، چیئرمین پاکستان کسان ویلفیئرکونسل

منگل 15 جنوری 2019 14:39

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) پاکستان کسان ویلفیئر کونسل کے چیئرمین چوہدری عبداللطیف سہو نے کہا ہے کہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے جس کی معیشت و اقتصادیات کا زیادہ تر دارومدار زراعت کے شعبہ پر ہی ہے لیکن زرعی ترقی کے لئے اقدامات کے اعلانات کے باوجود ملک کا خوراک میں خود کفیل نہ ہونا تشویشناک ہے۔

اے پی پی سے بات چیت کے دوران انہوںنے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں زرعی قرضوں کے اجراء میں 80 فیصد اضافہ ہو چکا ہے لیکن ملک پھر بھی خوراک میں خود کفیل نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال پہلے ملک کے زرعی قرضوں کے اجراء کا حجم 137 ارب روپے تھا جو اب بڑھ کا 297 ارب روپے ہوچکا ہے لیکن چھوٹے کاشتکاروں اور کسانوں کی حالت پھر بھی نہیں بدل سکی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے دنیا کا اہم ترین زرعی ملک پاکستان دوسرے مماک سے زرعی اجناس درآمد کر کے اپنی ضروریات پوری کرنے پر مجبور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں زرعی قرضوں میں پنجاب کا حصہ 83 فیصد سے بڑھ کر 86 فیصد ہوگیا ہے لیکن اس سے چھوٹے کاشتکار پھر بھی مستفید نہ ہوسکے ہیں ۔ انہوں نے پنجاب میں زرعی ترقی کیلئے ایسے اقدامات پر زور دیا جس سے جاگیر دار چھوٹے کسانوں و کاشتکاروں کا حصہ ہڑپ نہ کرسکیں۔ انہوں نے زرعی مداخل کے نرخوں میں بھی کمی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :