قتل کا الزام ،ایران کے شہر رجائی جیل میں چار قیدیوں کو پھانسی

پانچ دیگر قیدیوں کے خلاف بھی موت کی سزا پر عمل درآمد ہوا جن کو دانستہ قتل کے الزام میں قصور وار ٹھہرایا گیا،تنظیم انسانی حقوق

منگل 15 جنوری 2019 16:16

قتل کا الزام ،ایران کے شہر رجائی جیل میں چار قیدیوں کو پھانسی
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2019ء) ایران میں انسانی حقوق کے کارکنان کے ایک گروپ نے بتایا ہے کہ کرج شہر میں کم از کم 4 قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بدھ کے روز رجائی شہر جیل میں موت کے گھاٹ اتارے جانے والے چاروں افراد پر قتل کا الزام تھا۔ ایک قیدی کی شناخت محسن رضائی کے نام سے ہوئی ہے جب کہ ایران میں انسانی حقوق کی تنظیم نے دو دیگر افراد کی شناخت بھی معلوم کر لی جن کے نام رضا فرمانگو اور برات علی رحیمی ہیں۔

چوتھے شخص کی شناخت سامنے نہیں آ سکی۔ایران میں انسانی حقوق کی تنظیم نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ بدھ کو پھانسی دیے جانے والے افراد کی تعداد 12 ہے۔ تنظیم کے مطابق پانچ دیگر قیدیوں کے خلاف بھی موت کی سزا پر عمل درآمد ہوا جن کو دانستہ قتل کے الزام میں قصور وار ٹھہرایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ان پانچ افراد کو بھی اسی جیل میں خفیہ طور پر موت کی نیند سلایا گیا مگر ان کے ناموں کی تفصیلات معلوم نہیں۔

ان افراد کی پھانسی کے بعد ایران میں مقامی میڈیا نے بھی اس کا ذکر نہیں کیا۔پھانسی دیے جانے والے ایک 34 سالہ قیدی محسن رضائی 2010 سے جیل میں پڑا ہوا تھا۔ محسن کی والدہ نے بتایا کہ ان کو عدلیہ کے ایک ذمے دار نے آگاہ کیا تھا کہ ان کے بیٹے کے بری ہونے کے حوالے سے شواہد ملے ہیں۔ محسن نے ایک آڈیو ٹیپ میں دعوی کیا تھا کہ دوران حراست جبری اعتراف کے حصول کے واسطے پولیس نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔محسن کی والدہ کے مطابق ابتدا میں انہیں بھی چار ماہ کے لیے گرفتار رکھا گیا تھا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ آبادی کی تعداد سے موازنے کی بنیاد پر جانچا جائے تو دنیا میں سب سے زیادہ پھانسیاں ایران میں دی جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :