منشیات کی روک تھام کیلئے اعلیٰ اختیاراتی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ

ٹاسک فورس صحت، سکولز ایجوکیشن، ہائیر ایجوکیشن اور ایکسائز و نارکوٹکس کنٹرول کے وزرأ پر مشتمل منشیات کی روک تھام کے لئے نئی قانون سازی بھی کریں گے‘صوبائی وزراء ڈاکٹر یاسمین راشد،راجہ یاسر ہمایوں

بدھ 16 جنوری 2019 18:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2019ء) پنجاب میں منشیات کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ اختیاراتی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں صحت، سکولز ایجوکیشن، ہائیر ایجوکیشن اور ایکسائز و نارکوٹکس کنٹرول کے وزرأ اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری بھی شامل ہوں گے۔ اس ضمن میں وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد اور وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کی زیر صدارت انسداد کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں معاشرے بالخصوص تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے اقدامات پر غور کیا گیا۔

وزیر صحت نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ منشیات استعمال کرنے والے عام طور پر منشیات کی سپلائی بھی شروع کر دیتے ہیں۔منشیات کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے اور عادی افراد کی بحالی وقت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

تمام محکموں کو مربوط انداز میں آگے بڑھنے کے لئے ٹھوس حکمت عملی بنانا ہوگی۔ منشیات کی روک تھام کے لئے نئی قانون سازی کی ضرورت پڑی تو وہ بھی کریں گے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کے حوالے سے ہیلپ لائن بنانے پر بھی غور کیا جائے گا۔جس میں والدین یا سکولوں کی انتظامیہ اور عام شہری بھی اپنی شکایات درج کراسکیں گے۔ اس موقع پر وزیر برائے اعلی تعلیم نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال لمحہ فکریہ ہے۔ منشیات کے عادی افراد کی عارضی بحالی زیادہ کارگر ثابت نہیں ہوتی ضرورت اس امر کی ہے کہ نشے کے عادی افراد کو مستقل اس سے نجات دلائی جائے۔

معاشرے کے مختلف طبقوں کو منشیات کے عادی افراد کی مستقل بنیادوں پر بحالی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ راجہ یاسر ہمایوںنے کہا کہ محکمہ ایکسائز، صحت اور سوشل ویلفیئر کو مشترکہ طور پر اہداف کا حصول یقینی بنانا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ مجوزہ ٹاسک فورس ہنگامی بنیادوں پر اقدامات تجویز کرے گی۔