سانحہ ساہیوال کے بعد عوام میں خوف و ہراس

سوشل میڈیا پر گاڑیوں کے پیچھے لگے ںوٹ کی تصاویر وائرل

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 22 جنوری 2019 16:12

سانحہ ساہیوال کے بعد عوام میں خوف و ہراس
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 جنوری 2019ء) : سانحہ ساہیوال میں معصوم بچوں کے سامنے ان کے والدین کے قتل نے عوام کو بھی خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے۔ ایک طرف جہاں عوام نے سانحہ ساہیوال پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور اعلیٰ حکام سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا وہیں ان میں مستقبل میں ایسے واقعات کا شکار ہونے کا خوف بھی پیدا کر دیا۔

عوام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور اب تو ہمیں بھی یہ خدشہ لاحق ہو گیا ہے کہ ایسا نہ ہو کسی دن ہم بھی کسی قومی شاہراہ پر ''دہشتگرد'' قرار دے کر مارے جائیں۔ کچھ عینی شاہدین نے تو آنکھوں دیکھا حال بتاتے ہوئے کہا کہ ہم ظلم کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں، آج ہم آواز اُٹھائیں گے تو ہی کل ہمارے لیے بھی آواز اُٹھائی جائے گی۔

(جاری ہے)

سی ٹی ڈی کی حالیہ کارروائی نے شہریوں کو جس قدر خوف میں مبتلا کر دیا ہے اُسی ڈر اور خوف کے پیش نظر شہریوں نے اپنی گاڑیوں کے پیچھے ایک نوٹ لکھوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

جبکہ سوشل میڈیا پر تو دو گاڑیوں کی تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں جنہوں نے اپنی گاڑی کے پیچھے پولیس ، سی ٹی ڈی اور ایلیٹ فورس کے نام ایک پیغام چسپاں کیا ہے جس پر تحریر ہے کہ میں اپنی فیملی کے ہمراہ ہوں، ہم دہشتگرد نہیں ہیں اور سکیورٹی ادارے ہماری تلاشی لے سکتے ہیں۔ ایک اور گاڑی کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے پیچھے انگریزی میں تحریر کیا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی اور ایلیٹ فورس سے گزارش ہے کہ میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سفر کر رہا ہوں، میں دہشتگرد نہیں ہوں لہٰذا مجھے نہ مارا جائے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ان تصاویر نے ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ کیا اب سب کو اپنی اپنی گاڑیوں کے پیچھے یہ پیغام تحریر کروانا پڑےگا تاکہ آئندہ سانحہ ساہیوال جیسا کوئی واقعہ پیش نہ آئے۔ یاد رہے کہ سی ٹی ڈی نے ساہیوال میں کارروائی کرتے ہوئے ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک جبکہ دو کم سن بچے زخمی ہو گئے۔

ہلاک ہونے والوں میں ذیشان ، خلیل ، خلیل کی اہلیہ نبیلہ اور ان کی بیٹی اریبہ شامل تھی۔ اس سانحہ سے متعلق یہی سوال اُٹھایا جا رہا ہے کہ گاڑی میں بچوں کی موجودگی کے باوجود گاڑی روکنے کی بجائے اندھا دھند فائرنگ کیوں کی گئی ؟ پوری قوم اور اعلیٰ حکام سانحہ ساہیوال پر تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ کے منتظر ہیں جس کے بعد ہی واقعہ کے ذمہ داران کا تعین کیا جائے گا۔