سانحہ ساہیوال کیخلاف ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اٹک کی کال پر عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا

منگل 22 جنوری 2019 19:30

اٹک ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) سانحہ ساہیوال پر احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اٹک کی کال پر عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا،کوئی وکیل بھی عدالت میں پیش نہیں ہوا اور عدالتی امور بالکل ٹھپ رہی. اس موقع پر کچہری چوک سے وکلاء کی ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں وکلاء کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی.ریلی سے قبل لائبریری میں ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا.

اس موقع پرسینیئر قانون دان اور سینیئر نائب صدر پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی شیخ احسن الدین نے کہا کہ نا اہل وزیرِ قانون کو استعفیٰ دینا چاہیی. پوری دنیا نے پولیس کی جارحیت کو دیکھا ہی. 13سالہ اریبہ اپنے چچا کی شادی میں شرکت کے لیے جا رہی تھی. اس پر گولیاں برسا دینا کہاں کی انسانیت ہی. بار بار موقف تبدیل کرنے سے حکومت کی نا اہلی کھل کر سامنے آ گئی ہی.

جو باتیں الیکٹرانک میڈیا پر نہ آ سکی وہ سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے بچے بچے نے دیکھی. اس واقعی کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہی. اس واقعے کو دیکھنے والے ہر فرد نے اسے اپنے آپ سے منسلک کیا ہی. شادی میں جانے والوں بچوں کی نظروں کے سامنے ان کے والدین کو گولیوں کا نشانہ بنانے والے کس منہ سے اپنے آپ کو انسان گردانتے ہیں. ظلم اور بربریت کا نشانہ بنانے والوں کو فوری طور پر نشانِ عبرت بنانا چاہیے�

(جاری ہے)