پنجاب ہومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کی اجازت کے بغیر انسانی اعضاء کی پیوند کاری و تبدیلی قانونا جرم ہے ، محمود حسن

خفیہ ادارے ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے مرتکب افراد اور ہسپتالوں پر کڑی نظر رکھیں ،کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے خلاف ضابطہ کی کارروائی کریں، کمشنر سرگودھا

ہفتہ 26 جنوری 2019 13:22

سرگودہا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2019ء) کمشنر سرگودہا ڈویژن محمود حسن نے کہاہے کہ پنجاب ہومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کی اجازت کے بغیر انسانی اعضاء کی پیوند کاری و تبدیلی قانونا جرم ہے اور خفیہ ادارے ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے مرتکب افراد اور ہسپتالوں پر کڑی نظر رکھیں اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے انکے خلاف ضابطہ کی کاروائی کریں۔

انہوںنے ڈویژنل ویجلینس کمیٹی برائے ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ کی صدارت کی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈویژن بھر میں غیر قانونی پیوند کاری کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا جبکہ سیکورٹی اور خفیہ ادارے اعضاء کی پیوند کاری کے طالب مریضوں ،نشہ کے عادی افراد اور افلاس کا شکار افراد پر بھی کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

کمشنر نے ڈائریکٹر ہیلتھ کو ہدایت کی کہ وہ اعضاء کی غیر قانونی پیوند کاری کو روکنے اور عوامی آگاہی کیلئے خصوصی پمفلٹ شائع کروائیں اور انہیں بنیادی و دیہی مراکز صحت کے ڈاکٹر وں اور عملہ میں تقسیم کریں ۔

اجلاس میں ڈاکٹر احمد نواز بھٹی نے تجویز پیش کی کہ میڈیکل کالج و ٹیچنگ ہسپتال سرگودہا میں اعضاء کی پیوندکاری کیلئے پی ایچ او ٹی اے سے منظوری حاصل کی جائے تاکہ جائز اور قانونی ڈونرز کی مشکلات کو کم کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید تجویز پیش کی کہ سزائے موت کے قیدیوں اور حادثات سے اموات کا شکار ہونے افراد کے اعضاء کو استعمال کر کے لاکھوں جانوںکو بچایا جا سکتا ہے لیکن اسکے لئے قانون سازی کی ضرورت ہے۔

انہوںنے مزید بتایا کہ پیوند کاری انتہائی آسان اور سادہ عمل ہے جس سے پڑو سی ملک انڈیا اربوں ڈالر کما رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پی ایچ او ٹی اے کے قانونی سقم کو بہتر بنا کر چند ہسپتالوں کی اجارہ داری اور مرکزیت کو بھی ختم کیا جا سکتا ہے۔ کمیٹی نے پروفیسر احمد نواز بھٹی کی تجاویز کو عملدرآمد کیلئے قانون سازی کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :