خیرپور شہر میں صفائی کا نظام بہتر نہ ہوسکا،گندی نالیوں کا پانی سڑکوں گلیوں محلوں میں جوہڑ کا منظر پیش کرنے لگا

پیر 11 فروری 2019 17:46

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2019ء) خیرپور شہر میں صفائی کا نظام بہتر نہ ہوسکا۔گندی نالیوں کا پانی سڑکوں گلیوں محلوں میں جوہڑ کا منظر پیش کرنے لگا۔گندا پانی گھروں میں داخل۔شہری سڑکوں پر نکل آئے۔میونسپل کمیٹی انتظامیہ پر غفلت لاپرواہی اور عدم توجہی اور سفید پوش عملے کی بھرتی کا الزام۔علاقوں سے صفائی کا عملہ غائب انتظامیہ خاموش۔

شہری پریشان۔شہر کی ابتر حالت بہتر کرنے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق بلوچ کالونی۔ڈبر محلہ۔ذوالفقار کالونی۔گودو شاپ۔بھرگڑی اور نزدپولیس چوکی مل کالونی کے رہائشیوں نے عطا محمد سیال۔عمران خان۔نوید سولنگی۔بخت علی گوپانگ ۔گل بہار گوپانگ۔رحمٰن ملک۔غلام حسین مغل کونسلر۔منظور میمن کونسلرکی قیادت میں پرانی نیشنل ہائی وے کو ٹائر جلاکربند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی وجہ سے دونوں اطراف کی ٹریفک کی کئی کلومیٹر تک لمبی قطاریں لگ گئی تھی مسافروں کو سخت تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مظاہرین کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میونسپل انتظامیہ کی غفلت لاپرواہی کے باعث علاقائی مسائل کے حل میں عدم دلچسپی رکھنے کی وجہ سے ان کے علاقے میں گندگی کے ڈھیر۔ڈرینج اور اسٹریٹ لائٹس کا نظام تباہ ہوگیا ہے گندے نالی کی کھدائی اور صفائی نہ ہونے کے سبب گندا پانی گھروں میں داخل ہورہا ہے صفائی کا عملہ علاقے سے غائب ہے ۔مقدم من پسند سیاسی افراد کی گلیوں اور گھروں کے سامنے صفائی کا عملہ بھیج دیتا ہے جہاں غریب محنت کش رہائش پذیر ہیں وہاں کوڑا کرکٹ کے انبار اورگندا پانی جوہڑ کا منظر پیش کررہا ہے ۔

ڈرینج ۔صفائی نہ ہونے اور اسٹریٹ لائٹس کے خراب نظام کو بہتر بنانے کے لئے علاقہ مکینوں نے بارہا شکایات کیں لیکن کوئی تدارک نہیں ہوتا ۔مظاہرین کا کہنا تھاکہ ان کے علاقے کے کونسلر پیپلز پارٹی کے ووٹروں کو کہتا ہے کہ اس کے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ وہ صفائی ستھرائی نکاسی آب ۔اسٹریٹ لائٹس کا نظام بہتر کرسکوں۔صفائی کا عملہ نہ ہونے کے برابر ہے ایم سی وارڈ 23 کا حلقہ وسیع رقبے پر محیط ہے میونسپل کمیٹی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کو صفائی ستھرائی پینے کے پانی کی فراہمی۔

ڈرینج اور اسٹریٹ لائٹس کا مسئلا حل کرنا اور انہیں بنیادی ضروریات زندگی کی سہولیات مہیا کرنا ان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہیں۔مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ۔وزیر اعلیٰ سندھ۔وزیر بلدیات سندھ۔چیف سیکرٹری سندھ۔سیکرٹری بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں بنیادی سہولیات اور صفائی ستھرائی نکاسی آب۔اسٹریٹ لائٹس اور فراہمی آب سمیت دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرکے عذاب والی زندگی سے نجات دلائی جائے۔