وزارت دفاع 4 ہفتوں میں ملوث افسران کے خلاف کاروائی مکمل کر کے عدالت میں پیش کرے، اصغر خان کا عبوری حکم نامہ

ایف آئی اے اور وزارت دفاع کی رپورٹ پر فیصلہ کریں گے،دیکھیں گہ آیا عدالتی حکم نامے پر عمل ہوا یا نہیں، عدالتی فیصلہ

جمعہ 15 فروری 2019 16:15

وزارت دفاع 4 ہفتوں میں ملوث افسران کے خلاف کاروائی مکمل کر کے عدالت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے اصغر خان کیس کا عبوری حکم نامہ جاری کردیاہے جس میں کہاگیا ہے کہ وزارت دفاع 4 ہفتوں میں ملوث افسران کے خلاف کاروائی مکمل کر کے عدالت میں پیش کرے۔ جمعہ کو جاری عبوری حکم نامے میں کہاگیاکہ وزارت دفاع نے بیان دیا کہ ملوث افسران کے خلاف کارروائی چل رہی ہے۔

حکم نامہ میں کہاگیاکہ وزارت دفاع نے کہا کہ عدالتی حکم نامے پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔حکم نامہ کے مطابق عدالت کاروائی مکمل کرنے کے لیے وقت دے۔حکم نامہ کے مطابق وزارت دفاع 4 ہفتوں میں کاروائی مکمل کر کے عدالت میں پیش کرے۔حکم نامہ کے مطابق ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ وہ بند گلی میں داخل ہوچکے ہیں۔حکم نامہ کے مطابق ایف آئی اے نے مزید کہا کہ اس معاملے پر مزید کاروائی ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

حکم نامہ کے مطابق ایف آئی اے اور وزارت دفاع کی رپورٹ پر فیصلہ کریں گے۔حکم نامہ کے مطابق دیکھیں گہ آیا عدالتی حکم نامے پر عمل ہوا یا نہیں۔حکم نامہ میں کہاگیا کہ غور کریں گے کہ اس معاملے پر مزید کارروائی کی ضرورت ہے یا نہیں۔حکم نامہ کے مطابق عبوری حکم نامہ 11 فروری کی سماعت سے متعلق ہے۔یاد رہے کہ سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنج بینچ نے کی تھی۔