صوبائی افسران کیخلاف نیب کو تحقیقات سے روکیں ، کے پی افسران کا وزیراعظم سے مطالبہ

کرپشن تحقیقات کی ذمہ داری صوبائی محتسب کو سونپی جائے ، مقصد کیلئے باقاعدہ قانون سازی بھی کی جائے،میڈیا میں نام آنے پر افسران کو عوام کی نگاہ میں مجرم سمجھا جاتا ہے، مطالبے کیلئے وزیراعظم کو لکھے گئے خط کی کاپی آن لائن نے حاصل کرلی

پیر 18 فروری 2019 20:22

صوبائی افسران کیخلاف نیب کو تحقیقات سے روکیں ، کے پی افسران کا وزیراعظم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2019ء) صوبہ کے پی کے کے اعلیٰ افسران نے وزیراعظم پاکستان کو ایک خط کے ذریعے استدعا کی ہے کہ وہ نیب حکام کو صوبائی حکومتوں کے افسران کے خلا ف کرپشن کی تحقیقات سے روکیں صوبائی افسران کے خلاف کرپشن تحقیقات کی ذمہ داری صوبائی محتسب کو سونپی جائے اور اس مقصد کیلئے باقاعدہ قانون سازی بھی کی جائے۔

کے پی کے پی سی آفیسرز ایسوسی ایشن نے یہ خط گزشتہ روز تحریر کی ہے جبکہ خط کی کاپی آن لائن کو حاصل ہے۔ خط کے مطابق افسران نے وزیراعظم سے استدعا کی کہ وہ نیب کو ہدایت کریں کہ کرپشن تحقیقات کے دوران افسران کے نام میڈیا کے حوالے نہ کریں کیونکہ میڈیا میں نام آنے پر افسران کو مجرم عوام کی نگاہ میں سمجھا جاتا ہے ۔ افسران نے استدعا کی ہے کہ تحقیقات میں تعاون کرنے والے افسران کو گرفتار کرنے سے نیب کو روکا جائے۔

(جاری ہے)

تحقیقات کے دوران کسی افسر کو گرفتار کرنا اس کے تشخص کو داغدار کرنے کے مترادف ہے تاہم جب کسی افسران پر جرم عائد ہوجائے تو پھر گرفتار کیا جائے۔ کسی افسر کو تحقیقات میں بے گناہ قرار دیا جائے تو پھر احتساب کرنے والے افسران اور نیب کو کھلے عام اس افسر سے معافی مانگنی ہوگی تاکہ اس کی عزت کو عوام کی نظروں میں بحال کیا جاسکے۔ افسران نے مطالبہ کیا ہے کہ نیب کے افسران کو ہر شعبہ میں ماہر ہونا چاہیے اور ملزم سے زیادہ نیب کے افسران کو اس فیلڈ کا تجربہ حاصل ہو تاکہ وہ تحقیقات شفاف اور قواعد کے مطابق پوری کر سکیں۔

افسران نے مطالبہ کیا ہے کہ قوانین میں ترمیم کرکے ملزمان کے خلاف جرم کے ثبوت اکٹھا کرنے کا بوجھ اور ذمہ داری نیب پر ڈالی جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں افسران نے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے افسران کو ثبوت فراہم کرکے مخالفت کی ہے۔