ٹیکس استثنیٰ کا معاملہ، بھارتی کرکٹ بورڈ آئی سی سی کوآنکھیں دکھانے لگا

ہمارے ملک میں شیڈول ایونٹس کہیں اور منتقل کرنا ہیں تو کردیں: سینئر آفیشل بی سی سی آئی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 6 مارچ 2019 12:35

ٹیکس استثنیٰ کا معاملہ، بھارتی کرکٹ بورڈ آئی سی سی کوآنکھیں دکھانے ..
ممبئی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔6مارچ 2019ء) بھارتی کرکٹ بورڈ نے ٹیکس استثنیٰ کے معاملے پر بھی آئی سی سی کو آنکھیں دکھانا شروع کردیں۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی حالیہ میٹنگ میں بھارت سے کہا گیا تھا کہ وہ 2021 ءمیں شیڈول ٹونٹی 20 ورلڈ کپ اور 2023ءکے ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے اپنی حکومت سے ٹیکس استثنیٰ حاصل کرے یا پھر عائد ہونے والا ٹیکس خود ادا کرے جس پر بی سی سی آئی کے ایک سینئر آفیشل نے سامنے آئے بغیر کہا کہ اگر ان کو ہمارے ملک میں شیڈول ایونٹس کہیں اور منتقل کرنا ہیں تو کردیں، اس صورت میں ہم اس سے اپنا ریونیو ہٹا لیں گے اور پھر دیکھیں گے کہ کون نقصان میں رہتا ہے۔

انھوں نے مزید کہاکہ ہم صرف وہی کریں گے جوہمارا ٹیکس ڈپارٹمنٹ اور وزارت کہے گی، آئی سی سی اگر سختی سے کام لیتی ہے تو پھر اس کو جواب کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے، ہم کسی بھی قسم کا بیرونی دباﺅ قبول نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ انٹر نیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی ) نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی ) کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر اس نے ورلڈ ٹی ٹونٹی 2016ءکے دوران ٹیکسز کی مد میں کاٹے گئے 23ملین ڈالرز(تقریبا160کروڑ بھارتی روپے) ادا نہ کیے تو اسے ورلڈ کپ2023ءکی میزبانی سے محروم ہونا پڑ سکتا ہے، سابق صدر بی سی سی آئی ششانک منوہر کی سربراہی میں کرکٹ کو عالمی سطح پر چلانےوالی گورننگ باڈی بھارتی کرکٹ بورڈ سے 2016ءمیں وفاقی اور ریاستی سطح پر کاٹے گئے ٹیکسز کی رقم کی واپسی چاہتی تھی اور آئی سی سی نے بی سی سی آئی کو اس سلسلے میں یاددہانی بھی کرائی تھی۔

آئی سی سی نے یہ دھمکی بھی دی کہ اگر بی سی سی آئی نے رقم ادا نہ کی تو وہ بھارت میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی 2021ءاور ورلڈ کپ2023ءکی میزبانی کےلئے ”دیگر آپشنز‘ ‘ پر بھی غور کرسکتا ہے۔ آئی سی سی کے تمام ایونٹس کے آفیشنل براڈ کاسٹر ”سٹار ٹی وی“ نے ورلڈ ٹی ٹونٹی 2016ءکے بعد آئی سی سی کو رقم ادا کرنے سے قبل 23ملین ڈالرز بطور ٹیکس کاٹ لیے تھے اور اب آئی سی سی چاہتی ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ انہیں یہ رقم واپس کرے۔

بی سی سی آئی کے ایک ممبر کا کہنا تھاکہ اگر آئی سی سی ایسی کسی میٹنگ کے منٹس دینے میں ناکام رہی تو اسے کسی بھی قسم کی کوئی پیمنٹ نہیں کی جائے گی اور اگر اس نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے سالانہ رینیو شیئر میں سے یہ رقم کاٹی تو بی سی سی آئی قانونی چارہ جوئی کرےگی۔ ایک سینئر بی سی سی ممبر کا کہنا تھا کہ جو ہاتھ آپ کو کھلا رہا ہو اسی کو کاٹ دو؟کیا نوبت یہاں تک آپہنچی ہے ؟ ،ایک سپورٹس باڈی جس کی اقتصادی ویلیو میں بڑا حصہ بھارت کی تجارتی ویلیو پر منحصر کرتا ہو وہی اب ہمیں کہ رہی ہے کہ بھارت ورلڈ کپ کی میزبانی نہیں کرسکتا ؟ ،اور وہ بھی تب جب ایک بھارتی ہی اسکی سربراہی کررہا ہے؟ کیا مذاق ہے۔