پی کے ایل آئی کے سربراہ ڈاکٹر سعید اختر کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے متعلق حیران کن انکشافات

پی کے ایل آئی پر سوموٹو ذاتیات کا نتیجہ تھا، ایک فیملی میٹنگ کے دوران ثاقب نثار کو علم ہوا ڈاکٹرز کی تنخواہیں 8 سے دس لاکھ ہیں جس پر وہ غصے میں آئے اور کہا کہ میں اس پر سوموٹو لوں گا۔ ڈاکٹر سعید کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 13 مارچ 2019 15:01

پی کے ایل آئی کے سربراہ ڈاکٹر سعید اختر کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے ..
لاہور (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مارچ2019ء) : پی کے ایل آئی کے سربراہ ڈاکٹر سعید اختر پی کے ایل آئی سوموٹو کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی طرف سے پی کے ایل آئی پر سوموٹو ذاتیات کا نتیجہ تھا۔ان کا نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہنا ہے کہ وہ اور ان کی اہلیہ سابق چیف جسٹس میاں سابق نثار کے گھر بیٹھے ہوئے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے پرسو موٹو لیں گے،اس ملاقات میں شیخ امین اور سابق چیف جسسٹس کی اہلیہ بھی موجود تھے پھر سابق چیف جسٹس کے بھائی بھی تشریف لائے۔

یہ میٹنگ ثاقب نثار کے گھر پر ہوئی جو کہ ہمارے مشترکہ دوست کی وجہ سے ممکن ہوئی،ثاقب نثار مجھ سے ٹرانسپلاٹ کے بارے میں معلومات لینا چاہتے تھے۔اس دوران ان کے بھائی ڈاکٹر ساجد نثار نے سوالات اٹھانے شروع کیے کہ ان کو 20 ارب روپے کس بات کے مل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرز کو 8 سے دس لاکھ تنخواہیں بھی دی جا رہی ہیں جب کہ ہمیں ایک لاکھ دس ہزار تنخواہیں دی جا رہی ہیں۔

لیکن اس پر پر فیملی میٹنگ میں سابق چیف جسٹس غصے میں آئے اور معذرت کر کے چلے گئے اور یہ بھی کہا میں اس معاملے پر سوموٹو لوں گا ۔ڈاکٹر سعید اختر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا مشکور ہوں جنہوں نے لیور ٹرانسپلانٹ بنانے میں مدد کی تھی۔

واضح رہے گذشتہ سال ستمبر کے مہیے میں سپریم کورٹ نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ سے متعلق عبوری تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے پی کے ایل آئی کے سربراہ ڈاکٹر سعید اختر سمیت بورڈ کو معطل کر دیا تھا،عبوری فیصلے میں پی کے ایل آئی کے معطل کئے گئے سربراہ ڈاکٹر سعید اختر کو بغیر اجازت بیرون ملک جانے سے بھی روک دیا گیا تاہم فروری 2019ء میں سپریم کورٹ نے انہیں اس کیس سے بریت حاصل ہوئی۔