تحریک انصاف کی ایک اتحادی جماعت راولپنڈی میں انتقام کی سیاست فروغ دینا چاہتی ہے، لطیف زر خا

جمعرات 14 مارچ 2019 19:53

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مارچ2019ء) مسلم لیگی راہنما و یونین کونسل37 ڈھوک دلال و صفدر آباد کے چیئرمین لطیف زر خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی ایک اتحادی جماعت راولپنڈی میں انتقام کی سیاست کو فروغ دینا چاہتی ہے حالیہ عام انتخابات میں حمائیت نہ کرنے کی پاداش میں مجھے قتل اور پولیس مقابلے کے جھوٹے مقدمہ میں ملوث کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ،چیف سیکریٹری اورآئی جی پنجاب واقعے کا نوٹس لیں اور تمام معاملے کی میڑت پر انکوائری کروائی کرائی جائے اگر میرے اوپر کوئی الزام ثابت ہو تو ہر سزا بھگتنے کو تیار ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پبلک سیکریٹریٹ کوہستان ہائوس میں گفتگوکرتے ہوئے کیاانہوں نے الزام عائد کیا کہ ایک وفاقی وزیر اور اسکے بھتیجے کے ایماپر مجھ پر جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات قائم کئے جارہے ہیں کیونکہ انہیںحالیہ عام انتخابات کے دوران اپنے علاقے میںمسلم لیگ (ن) کا سب سے بڑا جلسہ کرانے کا رنج ہے جس کی پاداش میں مجھے انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنا یاجارہا ہے انہوں نے کہا کہ میرے علاقے سمیت شہر بھر کے لوگ جانتے ہیں کہ کبھی سگریٹ تک نہیں پی اور نہ ہی کبھی کسی مجرم کو سپورٹ کیا ہے،پورے پاکستان میں سب سے کم عمر چیئرمین منتخب ہوااور علاقے میں کروڑوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل کرائے،مجھے عوام سے محبت کی سزا دی جارہی ہے،عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوا کہیں بھاگنے کا تصور بھی نہیں کرسکتاانہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے دوران میرے گھر میں شیخ راشد شفیق سمیت پی ٹی آئی والے بھی آتے رہے ،سب کو ویلکم کیا اور مہمان نوازی کی لیکن اپنی جماعت اور قائدین سے غداری نہیںکی میں نے کبھی چڑیا کا بچہ بھی نہیں مارا لیکن مجھے 302 اور پولیس مقابلے سمیت دیگرجھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے،میرے گھر پربغیر سرچ وارنٹ اوربغیر لیڈیز پولیس کے چھاپے مارے گئے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اہل محلہ نے اکھٹے ہوکرمیری بے گناہی کی گواہی دی اور مجھے چھڑوایاپولیس کو میرے خلاف بے بنیاد کاروائی پر مجبور کیا جارہا ہے اور مجھ پر قتل،جوئے اور منشیات کے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات قائم کرکے میری صاف ستھری اور مستقبل کی سیاست کو تباہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے انہوں نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ،چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب سے اپیل کی کہ وہ واقعہ کی خود چھان بین کروائیں اور غیر جانبدار افسران پر مشتمل کمیٹی سے میرٹ پر تحقیقات کروائیں ۔