اگر طالبان شدت پسندوں سے روابط ختم کر دیں تو امن قائم ہو سکتا ہے،افغان چیف ایگزیکٹو

عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن ایک ہی شرط پر قائم ہو سکتا ہے کہ اگر طالبان شدت پسندوں سے رابطے ختم کر دیں

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 14 مارچ 2019 23:54

اگر طالبان شدت پسندوں سے روابط ختم کر دیں تو امن قائم ہو سکتا ہے،افغان ..
کابل(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ2019ء) افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو سکتا ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ طالبان شدت پسندوں سے اپنے رابطے ختم کر دیں۔ عبداللہ عبداللہ نے افغانستان کے شہر کابل مین ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال مزید بہتر ہو سکتی ہے اگر طالبان شدت پسندوں سے رابطے ختم کر دیں ۔

افغان چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ خبریں مل رہی ہیں کہ قطر میں طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کے بعد معاہدہ طے پا گیا ہے، اگر یہ خبریں درست ہیں تو افغانستان کے آدھے سے زیادہ مسائل حل ہو جائیں گے۔ یاد رہے کہ پچھلے دنوں امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹویٹر پیغامات میں بتایا تھا کہ طالبان کے ساتھ امریکہ کے مذاکرات کا طویل دور ختم ہو گیا ہے اور ان مذاکرات میں طالبان اور امریکہ نے کئی معاملات پر ایک دوسرے کی بات کو مان لیا ہے اور انہوں نے کہا تھا کہ دو معاملات پر طالبان اور امریکہ معاہدوں کو دستاویزی شکل دینے کے لیے بھی تیار ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

زلمے خلیل زاد امریکہ کی جانب سے افغانستان مین سفیر رہے ہیں اور اب امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کروانے کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی مقرر ہوئے ہیں۔ اب ان معاہدوں کے حوالے سے عبداللہ عباللہ نے کہا ہے کہ اگر واقعی ایسا ہوا ہے تو یہ بات افغانستان کے لیے خوش آئند ہے کیونکہ افغانستان میں امن اس وقت ہی آ سکتا ہے جب طالبان شدت پسندوں سے رابطے ختم کر دیں۔ افغان چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ ہم آگاہ ہیں کہ دہشت گرد تنظیمیں مذکرات کی آڑ میں ایک طرف تو اپنے ممالک کے مفادات پورے کر رہی ہیں اور دوسری طرف افغانستان میں خون بہا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تنظیموں کے ساتھ طالبان کے روابط ختم ہونے کے بعد ہی افغانستان میں امن کا تصور کیا جا سکاتا ہے۔