سعودی ولی عہد اور شاہ سلمان کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے

محمد بن سلمان گذشتہ کئی دنوں سے ہائی پروفائل اور وزارتی اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے،سعودی ولی عہد سے کچھ مالیاتی اور اقتصادی اختیارات بھی واپس لے لیے گئے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 18 مارچ 2019 14:43

سعودی ولی عہد اور شاہ سلمان کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے
جدہ (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18مارچ 2019ء) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے کشیدگی کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان گذشتہ کئی دنوں سے ہائی پروفائل اور وزارتی اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے۔اخبار دی گارڈین کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے کچھ مالیاتی اور اقتصادی اختیارات بھی واپس لے لیے گئے ہیں۔

سعودی کنگ شاہ سلمان کو کیبنٹ میٹنگ میں شریک ہونے کا کہا گیا لیکن وہ شریک نہیں ہو سکے،اخبار کے مطابق واشنگٹن میں سعودی عرب کے سفارت خارنے سے مذکورہ خبر فائل کرنے والئے صحافی نے رابطہ کیا۔تاہم سعودی سفارتخانے کی طرف سے اس خبر پر کوئی رد عمل نہیں دیا گیا۔دی گارڈین میں شائع ہونے خبر میں بتایا گیا ہے کہ سعودی نژاد صحافی جمال خشوگی کے قتل کے واقعہ کے بعد سے کنگ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان کشیدگی کی خبریں سامنے آئی ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے گذشتہ سال اکتوبر میں واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار اور سعودی نژاد امریکی رہائشی جمال خشوگی استنبول میں سعودی قونصل خانہ میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہو گئےتھے۔صحافی کی گمشدگی کے کچھ دن بعد ترکی کا اس پر موقف سامنے آیا تھا کہ انہیں یقین ہے صحافی کو مارا گیا ہے تاہم سعودی عرب بار بار ترکی کے اس موقف کی تردید کرتا رہا۔جمال خشوگی کی گمشدگی کے بعد سے مغرب کی طرف سے سعودی عرب پر دباؤ بڑھا تو انہوں نے بالاآخر یہ تسلیم کیا کہ صحافی جمال خشوگی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جھگڑے کے دوران مارا گیا لیکن سعودی حکومت کے کردار کے ترک موقف کی تردید کی گئی۔

امریکہ نے پہلے سعودی وضاحت کو قابلِ قبول قرار دے دیا اور پھر اگلے روز ہی اپنے بیان سے مکر گئے تھے اور سچ سامنے لانے کا مطالبہ کیا۔اس واقعہ پر مغربی ممالک کا رد عمل بھی سخت تھا اور متعدد مغربی ممالک نے سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کا بھی بائیکاٹ کیا۔سعودی میڈیا کے مطابق شاہ سلمان نے واقعے پر دو سینئیر اہلکاروں کو بھی بر طرف کر دیا تھا۔جن میں سعودی شاہی عدالت کے مشیر سعود القہتانی اور ڈپٹی انٹیلیجنس چیف احمد انصاری شامل ہیں۔