سجاول میں صحتمند پاکستان کی تشکیل اور بہتر مستقبل کیلئے غذایت سے بھرپورفورٹیفائیڈفوڈ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد

ملک میں غذائی کمی کے وجہ سے 49فیصد حاملہ خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں، زنک کی 47فیصد کمی ہے، ناظرہ جہاں کی بریفنگ

بدھ 20 مارچ 2019 00:11

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2019ء) محکمہ صحت اور بہبودے آبادی کی صوبائی وزیر ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی ہدایات پر سجاول میں صحتمند پاکستان کی تشکیل اور بہتر مستقبل کے لیئے غذایت سے بھرپورفورٹیفائیڈفوڈ کے موضوع پر دربار ہال میں ایف ایف پی (فوڈ فورٹیفکیشن پروگرام)، برٹش ایڈ اور ڈیوکان این جی اوز کے تعاون سے سیمینار منعقد کیا گیا۔

سیمینار میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون سردار ریاض حسین لغاری، محکمہ تعلیم کے افسران، لیڈی ہیلتھ ورکرز، ضلع سجاول کے دکاندار اور ہولسیلرز کے علاوہ شہریوں نے بھی شرکت کی۔ سیمینار کو بریفنگ دیتے ہوئے ناظرہ جہان نے کہا کے نیشنل نیوٹریشن سروے 2011 کے مطابق ہمارے ملک میں غذائی کمی کے وجہ سے 49 فیصد حاملہ خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ زنک کی 47 فیصد کمی ہے۔

انہوں نے کہا کے بچوں میں 48 فیصد فولاد اور 38 فیصد زنک کی کمی ہے۔ جبکہ 5 سال سے کم عمر بچوں میں 40 فیصد وٹامن ڈی اور 60 فیصد خون کی کمی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کے وٹامن اے، وٹامن بی12 اور وٹامن ڈی انسانی جسم کی لیئے انتہائی ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کے یہ وٹامنز ہمیں بہت ساری بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کے غذائیت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے خوراک کی تیاری کے دوران اس میں اضافی وٹامنز اور منرلز شامل کرنے کے عمل کو فوڈ فورٹیفکیشن کہتے ہیں۔

ہر فرد کی صحت کے لیے وٹامنز اور منرلز بہت ضروری ہوتے ہیں۔ صحتمند اور متوازن غذا میں ضروری وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں۔ فوڈ فورٹیفکیشن سے ان غذائی اجزا کا باقاعدہ استعمال بیماریوں سے تحفظ، قوت مدافعت میں اضافہ اور ذہنی نشوونما بہتر کرنے میں مدد ملتی ہے۔

متعلقہ عنوان :