ًسانحہ کرائسٹ چرچ کو ایک ہفتہ مکمل ، نیوزی لینڈ کے مقامی اخبارات کا شہدا کو خراج عقیدت

اخبارات کے صفحہ اول پر سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہدا کے نام درج ، عربی زبان میں ''سلام'' بھی شائع کیا

جمعہ 22 مارچ 2019 21:33

آکلینڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2019ء) سانحہ کرائسٹ چرچ کو ایک ہفتہ بیت گیا ۔ سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہدا کی یاد میں نیوزی لینڈ کے مقامی اخبارات نے اپنے صفحہ اول پر شہدا کے نام شائع کیے ۔ نیوزی لینڈ کے مقامی اخبار ''دی پریس'' کے صفحہ اول پر عربی زبان میں (سلام) یعنی امن شائع کیا گیا۔ جبکہ صفحہ کے آخر میں کرائسٹ چرچ سانحہ کے شہدا کے نام درج تھے۔

جبکہ ایک اور مقامی اخبار '' دی ڈومینن پوسٹ'' نے بھی صفحہ اول پر شہدا کے نام شائع کر کے ان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ واضح رہے کہ سانحہ کرائسٹ کے نتیجے میں 50 مسلمان شہید جبکہ متعدد مسلمان زخمی ہوئے تھے جن میں سے کافی تاحال اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نیوزی لینڈ کی عوام اور وزیراعظم آگے آ گئے اور مسلمانوں کو یہ احساس دلایا کہ انہیں مکمل طور پر تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز نیوزی لینڈ میں اس تاریخی لمحہ ریکارڈ کیا گیا جب کرائسٹ چرچ کی فضا اللہ اکبر کی صداں سے گونج اٹھی ۔ نیوزی لینڈ میں ریڈیو اور ٹی وی پر اذان براہ راست نشرکی گئی۔سانحہ کرائسٹ چرچ کو ایک ہفتہ گزر جانے کے بعد آنے والے پہلے جمعہ کی نماز کی ادائیگی مسجد النور کیسامنے ہیگلے پارک میں ادا کی گئی جہاں ہزاروں افراد کا اجتماع دیکھنے میں آیا۔

نماز جمعہ کی ادائیگی میں مسلمانوں کے علاوہ نیوزی لینڈکی وزیراعظم جیسینڈا آرڈرن اور دیگر مذاہب کے افراد نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی اور مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔ہیگلے پارک میں نمازِ جمعہ کے بعد وزیراعظم جیسنڈا آرڈر نے حضور پاکﷺ کی حدیث مبارکہ پڑھ کر سناتے ہوئے خطاب کیا۔ اس حدیث مبارکہ کا مفہوم تھا " حضور ﷺ نے فرمایا جو ایمان رکھتے ہیں،ان کی باہمی رحم دلی،ہمدردی اور احساس ایک جسم کی مانند ہوتا ہے۔اگر جسم کے کسی ایک حصے کو بھی تکلیف ہوتی ہے تو سارا جسم درد محسوس کرتا ہے۔وزیراعظم نے حدیث پڑھنے کے بعد مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کا اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ نیوزی لینڈ آپا کے ساتھ دکھ میں شریک ہے اور ہم سب ایک ہیں۔