نیوزی لینڈ میں اسکارف کی مانگ بڑھ گئی

نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملوں کے بعد مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے عیسائی خواتین بھی دعائیہ تقریب میں اسکارف پہن کر شریک ہو رہی ہیں

پیر 25 مارچ 2019 22:59

نیوزی لینڈ میں اسکارف کی مانگ بڑھ گئی
نیوزی لینڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2019ء) نیوزی لینڈ میں اسکارف بڑھ گئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملوں کے بعد مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے عیسائی خواتین بھی دعائیہ تقریب میں اسکارف پہن کر شریک ہو رہی ہیں۔کرائسٹ چرچ میں اسکارف پہننے والی خواتین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔جس وجہ سے وہاں اسکارف کی مانگ بھی بڑھ گئی ہے۔

ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سانحہ نیوزی لینڈ کو ایک ہفتہ مکمل ہو گیا ہے۔گذشتہ جمعہ کو ایک سفید فام دہشت گرد نے دو مساجد کے اندر گھس کر 50 نمازیوں کو شہید کیا اور اس تمام کاروائی کی ویڈیو لائیو نشر کرتا رہا۔اس واقعے نے جہاں پوری دنیا میں خوف و ہراس پھیلا دیا وہیں نیوزی لینڈ کی عوام نے مسلمانوں کے ساتھ بھرپور اظہارِ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

(جاری ہے)

نیوزی لینڈ کی خواتین نے مسلم امہ سے اظہار یکجتہی کے لیے اسکارف اوڑھنے کا اعلان کیا۔ نیوزی لینڈ میں جمعہ کے خطبے کے دوران نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی اور ہزاروں کی تعداد میں غیر مسلموں نے جمعہ کا خطہ سنا۔جب کہ ہر خاتون کے سر پر دوپٹہ نظر آیا۔ سانحہ نیوزی لینڈ کو ایک ہفتہ مکمل ہونے کے بعد نیوزی لینڈ کے اندر خواتین کا سر پر اسکارف اوڑھ کر مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آکلینڈ کی ایک ڈاکٹر نے تمام خواتین کو اسکارف پہننے کی ہدایت کی۔خاتون کا ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ یہ ائیڈیا میرے ذہن میں اس وقت آیا جب میں نیسنا کہ مسلم خاتون کا کہنا ہے کہ میں سکارف اوڑھ کر باہر نہیں جا سکتی کہیں مجھے دہشت گرد اپنے حملے کا نشانہ نہ بنا دے۔س کے بعد خاتون نے مسلم خواتین کے دل سے خوف و ہراس ختم کرنے کے لیے سب خواتین کا سکارف اوڑھنے کا مشورہ دیا۔