ٹرمپ نے گولن کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کے اعلان پر دستخط کر دیے

اسرائیل نے 1967میں شام کی گولن ہائیٹس پر قبضہ کیا تھا اور اب امریکہ نے اس علاقے میں اسرائیلی خودمختاری تسلیم کر لی ہے

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 25 مارچ 2019 22:10

ٹرمپ نے گولن کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کے اعلان پر دستخط کر ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ2019ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گولن کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا ہے۔ امریکی صدر نے سوموار کے روز گولن پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختیاری تسلیم کرنے کے اعلان پر دستخط کر دیے۔ اس سے پہلے جمعرات کے روز وائٹ ہاوٴس کے باہر ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیلکے زیرِ قبضہ شامی علاقے گولن ہائٹس پر اسرائیل کا قانونی قبضہ تسلیم کر لیا جائے۔

امریکی صدر نے اسی حوالے سے اپنے ٹویٹر پیغام میں بھی لکھا تھا کہ 52 سال بعد اب وقت آ گیا ہے کہ گولن کی پہاڑیوں پر اسرائیل کے قبضے کو مان لیا جائے کیونکہ وہ پہاڑیاں اسرائیل کے لیے حفاظتی اور دفاعی اعتبار سے بہت زیادہ اہم ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ گولن کی گولن ہائٹس شام کا علاقہ تھیں جن پر اسرائیل نے 1967میں قبضہ کر لیا تھا اور آج تک وہ قبضہ قائم ہے۔

اس حوالے سے شام کئی بار اپنے علاقے کو واپس حاصل کرنے کے لیے مطالبہ کر چکا ہے لیکن شام کی آواز کو ہمیشہ دبایا گیا اور اسے اسکا حق کبھی نہ دیا گیا ۔ اب امریکی صدر نے شامی علاقے کو قانونی طور پر اسرائیل کے قبضے میں دے دینے کے اعلان پر دستخط کر دیے۔ جمعرات کے روز وائٹ ہاؤس کے باہر امریکی صدر نے صحافیوں سے بات چیت کی تھی اور تبھی اس خیال کا اظہار کیا جس پر شامی عوام نے احتجاج کیا ہے کہ اسرائیل ان کی زمین پر قبضہ کیے ہوئے ہے اور اب امریکہ غیر قانونی قبضے کو قانونی بنانے کے لیے مہم چلا رہا ہےلیکن پیر کے روز امریکہ نے باضابطہ طور پر گولن ہائٹس پر اسرائیلی قبضہ تسلیم کر لیا ہے۔