سپریم کورٹ نے نوازشریف کی رہائی کا پروانہ جاری کردیا

روبکار بذریعہ فیکس جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھجوایا گیا، اگرنوازشریف کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تورہا کردیا جائے۔ سپریم کورٹ کے پروانے میں جیل سپرنٹنڈنٹ کوہدایت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 26 مارچ 2019 20:28

سپریم کورٹ نے نوازشریف کی رہائی کا پروانہ جاری کردیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 مارچ 2019ء) سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی رہائی کا پروانہ جاری کردیا،روبکاربراہ راست سپریم کورٹ نے جاری کیا ، روبکار میں کہا گیا کہ اگر نوازشریف پر کوئی مقدمہ نہیں تورہا کردیا جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رجسٹرار سپریم کورٹ نے نوازشریف کی رہائی کا روبکار جاری کردیا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے روبکارسپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو بذریعہ فیکس بھجوا دیا گیا ہے۔

روبکار میں جیل انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر نوازشریف کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تورہا کردیا جائے۔ جیل حکام کو نوازشریف کا پروانہ ملنے کے بعد ان کی رہائی عمل میں لائی جائے گی۔ نوازشریف کو لینے کیلئے ان کا پرسنل سٹاف کوٹ لکھپت جیل پہنچ گیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سپریم کورٹ نے نوازشریف کی 6 ہفتوں کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ 4 صفحات پر مشتمل ہے۔

سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کا فیصلہ معطل کرکے نوازشریف کو6 ہفتے کیلئے ضمانت دینے کا حکم دے دیا۔ ضمانت میں توسیع کی کوئی درخواست قابل قبول نہیں ہوگی۔ نوازشریف کی 6 ہفتے بعد ضمانت ازخود منسوخ ہوجائے گی۔سپریم کورٹ نے نوازشریف کی بیرون ملک جانے پر پابندی بھی عائد کردی ہے۔نوازشریف پاکستان میں کہیں سے بھی علاج کروا سکتے ہیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید حکم دیا کہ نوازشریف 6 ہفتوں بعد خود سرینڈر کریں گے۔نوازشریف اگر سرینڈر نہیں کریں گے توگرفتار کرلیا جائے گا۔ محدود مدت کیلئے نوازشریف کے وکیل کی استدعا مناسب ہے۔دورا ن ضمانت اپیل خارج ہوئی توگرفتاری کا فیصلہ عدالت کرے گی۔ واضح رہے چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی جس کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب مظفر عباسی نے درخواست کی مخالفت کی جبکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے ضمانت کے حق میں دلائل مکمل کیے۔

فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ججز نے مشاورت کی اور چیف جسٹس نے فیصلہ تحریر کیا ۔دلائل سننے کے بعد کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ عدالت نے 6 ہفتوں کیلئے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے 50 لاکھ روپے کا مچلکہ جمع کرانے کی ہدایت کی ۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ نواز شریف کی ضمانت کی مدت قابل توسیع ہے، اگر ضرورت پڑے تو ضمانت میں توسیع کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کرنا ہوگا،عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف کی رہائی کے دن سے چھ ہفتے شمار ہوں گے۔