سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس کے فیصلہ پرعملدرآمد کے حوالے سے مقدمہ میں ایف آئی اے سے ضمنی رپورٹ طلب کرلی

منگل 2 اپریل 2019 17:29

سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس کے فیصلہ پرعملدرآمد کے حوالے سے مقدمہ میں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اپریل2019ء) سپریم کورٹ نی1988ء میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران مختلف سیاسی رہنمائوں میں بھاری رقومات کی تقسیم سے متعلق اصغر خان کیس کے فیصلہ پر عملدرآمد کے حوالے سے مقدمہ میں ایف آئی اے سے ضمنی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ منگل کو جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اصغر خان عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے وزارت دفاع کے ڈائریکٹر لیگل بریگیڈیئر فلک ناز سے استفسار کیا کہ عدالت نے رقم جاری کرنے والے اکائونٹس کے بارے میں رپورٹ طلب کی تھی، کیا وہ رپورٹ جمع کرادی گئی ہے جس پر وزارت دفاع کے ڈائریکٹر لیگل نے بتایا کہ عدالت کی ہدایت پرہم نے 16 مارچ کو متعلقہ رپورٹ جمع کرادی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے ان سے کہا کہ آپ کی رپورٹ ریکارڈ پر موجود نہیں، دوبارہ رپورٹ جمع کرائی جائے۔

سماعت کے دوران عدالت نے رقومات جاری کرنے والے اکائونٹس کے حوالے سے کہاکہ عدالت سمجھتی ہے کہ رقم لینے والوں کا پتہ چل جائے گا لیکن یہ واضح ہے کہ ایف آئی اے ہمیں جس راستے پر لے کر جانا چاہتی ہے ہم اس راستے پر نہیں جائیں گے، اس کیس کوبند نہیں کیا جارہا۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ اس معاملے میں کچھ لوگوں نے اپنے کردار کو تسلیم کر لیا ہے، ہمارے خیال میں ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیئے، جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے ان سے کہا کہ ہم مرحلہ وار اس کیس کو آگے لے کر چلیں گے اور اس منزل پر نظر رکھنا ہوگی جہاں ہمیں پہنچنا ہے۔

بعدازاں عدالت نے ایف آئی اے سے ضمنی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ رپورٹ میں ا س امرکی نشاندہی کی جائے کہ بینک اکاؤنٹس کون چلا رہا تھا، یہ نشاندہی بھی کی جائے کہ اس معاملے میں فی الوقت کون سا ریکارڈ موجود نہیں، عدالت کو پیسے لینے والوں سے متعلق شواہد یا شکوک سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے اور بتایا جائے کہ جوریکارڈ دستیاب نہیں وہ کن افراد کے پاس ہونا چاہیے اورجن لوگوں نے رقم لینے سے انکار کیا ہے ان کے نام بھی رپورٹ میں شامل کئے جائیں۔ بعدازاں مزید سماعت22 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔