ذوالفقارمرزا کے صاحبزادے حسنین مرزا بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

نہرخیام پر 4 ہزار 600 اسکوائر یارڈ کے پلاٹ کی جعلی الاٹمنٹ پر فروخت کا معاملہ،عدالت نے ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کرکے 15 مئی کو رپورٹ طلب کرلی

منگل 2 اپریل 2019 17:45

ذوالفقارمرزا کے صاحبزادے حسنین مرزا بھی نیب کے ریڈار پر آگئے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2019ء) سندھ ہائیکورٹ میں نہرخیام پر 4 ہزار 600 اسکوائر یارڈ کے پلاٹ کی جعلی الاٹمنٹ پر فروخت کا معاملہ،عدالت نے ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کرکے 15 مئی کو رپورٹ طلب کرلی۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کے صاحبزادے حسنین مرزا بھی نیب کے ریڈار پر آگئے۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورٹ میں نیب کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حسنین مرزا، غنی مجید، سابق ڈی جی ایس بی سی منظور قادر کاکا، عباس آغا اور دیگر کے انکوائری مکمل کرلی ہے،ملزمان کے خلاف جلد ریفرنس دائر کرلیا جائے گا، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا اور فہمیدہ مرزا کا نام لینے سے نیب والے کیوں ڈرتے ہیں نیب والوں کے ذوالفقار مرزا اور فہمیدہ مرزا پر ہاتھ ڈالتے وقت کیوں ہاتھ کانپتے ہیں نیب کا کہنا تھا کہ 1990 میں ذوالفقار مرزا نے اپنے سسر قاضی عابد کو نہر خیام پر پلاٹ دلایا،15 دن بعد قاضی عابد کی کمپنی نے پلاٹ ذوالفقار مرزا کی بہن کو بیچ دیا،2014 میں ذوالفقار مرزا نے یہ پلاٹ پاک ویو کمپنی کو 1ارب 20 کروڑ روپے کا فروخت کیا،رقم میں سے 30 کروڑ روپے آصف زرداری، 20 کروڑ روپے غنی مجید 60 کروڑ روپے حسنین مرزا نے اپنا حصہ وصول کیا،ملزمان کے خلاف شواہد موجود ہیں،عدالت نے ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کرکے 15 مئی کو رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی