لاہور ہائی کورٹ نے جیلوں میں جرمانوں، دیت کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید ملزمان کی رہائی کے معاملہ پر آئندہ سماعت پر وکلا کو حتمی بحث کے لیے طلب کر لیا

پیر 15 اپریل 2019 21:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2019ء) لاہور ہائی کورٹ نے جیلوں میں جرمانوں، دیت کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید ملزمان کی رہائی کے معاملہ پر آئندہ سماعت پر وکلا کو حتمی بحث کے لیے طلب کر لیا۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ندیم سرور ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی ۔آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے جواب داخل کروا دیا گیا۔

(جاری ہے)

آئی جی جیل کی جانب سے عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب بھر میں 81 ملزمان جرمانوں اور دیت کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید ہیں ۔

ایسے ملزمان کی رہائی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔مخیر حضرات اور این جی اوز سے ایسے ملزمان کے لیے چندے کی اپیل کی گئی ہے ۔2011 سے اب تک دیت اور جرمانہ ادا نہ کر سکنے والے 3588 ملزمان کو رہا کیا گیا۔ان ملزمان کا جرمانہ اور دیت کی مد میں سوا 27 کروڑ حکومت , مخیر حضرات اور این جی اوز نے اد کیے۔ عدالت نے آئندہ سماعت وکلا کو حتمی بحث کے لیے طلب کر لیا۔