سی پیک کے تحت 720 میگا واٹ پیداواری صلاحیت کا کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 2020 ء تک مکمل کرلیا جائے گا،

اسے بلڈ اون آپریٹ ٹرانسفر سسٹم کی بنیاد پر ترقی دی جارہی ہے چینی ویب پورٹل چیان ڈاٹ او آر جی کی رپورٹ

جمعرات 18 اپریل 2019 16:31

سی پیک کے تحت 720 میگا واٹ پیداواری صلاحیت کا کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2019ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ جسے 2015 ء کے آخر میں شروع کیا گیا تھا 2020 ء تک مکمل کرلیا جائے گا،اسے بلڈ اون آپریٹ ٹرانسفر سسٹم (بی او او ٹی )کی بنیاد پر ترقی دی جارہی ہے۔چینی ویب پورٹل چیان ڈاٹ او آر جی کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے 55 کلومیٹر مشرق میں دریائے جہلم پر تعمیر کیا جارہا ہے جو انڈس ریور سسٹم کا اہم دریا ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت پراجیکٹ کو بلڈ اون آپریٹ ٹرانسفر سسٹم (بی او او ٹی )کی بنیاد پر ترقی دی جارہی ہے، اس کا آغاز 2015 ء کے اختتام پر ہوا جبکہ تکمیل 2020 ء میں ہوگی، تکمیل کے بعد یہ پراجیکٹ 30 سال تک تعمیر کرنے والی کمپنی کے ذریعے استعمال ہوگا اس کے بعد یہ بغیر کسی قیمت کے حکومت پاکستان کے حوالے کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

1.74 ارب ڈالر سے تیار ہونے والے اس منصوبے کی بجلی کی پیداواری صلاحیت 720 میگاواٹ ہوگی جبکہ اوسط سالانہ پیداوار 3.2 گیگاواٹ ہاور ہوگی جو کہ 2017 ء کے دوران پاکستان کی کل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کے 10 فیصد کے برابر ہے، اس منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کو اقتصادی و سماجی ترقی کے لیے قابل قدر توانائی سپورٹ حاصل ہوگی، اس کے علاوہ سیلابوں کی روک تھام اور ان سے ہونے والے دوسرے نقصانات روکنے ، پانی کے بہائو کو بہتر بنانے اور ریزروائر ایریا ٹرانسپورٹ سروس کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

اس منصوبے کی تعمیر کے دوران روزگار کے 2 ہزار سے زیادہ نئے مواقع کا امکان ہے اس کے علاوہ متعلقہ شعبوں میں مربوط اور اعلیٰ درجے کی ترقی ہوگی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت توانائی کا پہلا منصوبہ ہے جس کی تعمیر کے لیے سلک روڈ فنڈ سے فنڈنگ جاری ہے۔اس کے علاوہ یہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت اہم ترین منصوبوں میںشامل اور چینی کمپنی کی جانب سے بیرون ملک سب سے بڑی گرین فیلڈ سرمایہ کاری ہے۔