غیر سرکاری تنظیم کے زیراہتمام آئندہ بجٹ پر صحافیوں کے ساتھ ایک نشست کا انعقاد، تمباکو پر ٹیکس میں اضافہ کیلئے سفارشات پر گفتگو

جمعرات 18 اپریل 2019 17:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2019ء) غیر سرکاری تنظیم سوسائٹی برائے تحفظ حقوق اطفال (سپارک) کے زیراہتمام جمعرات کو یہاں آئندہ بجٹ پر صحافیوں کے ساتھ ایک نشست کا انعقاد ہوا جس میں سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی کی طرف سے آئندہ بجٹ کیلئے تمباکو پر ٹیکس میں اضافہ کیلئے دی گئی سفارشات پر گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سپارک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سجاد احمد نے کہا کہ اگر حکومت سینٹ کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرے تو اس سے ایک اندازے کے مطابق18.4 بلین ٹیکس ریونیو بڑھ سکتا ہے جو کہ موجود ٹیکس ریونیو میں 20.9 فیصد تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ اس سے 12.6 فیصد تمباکو کا استعمال کم ہو جائے گا اور تمباکو کے استعمال سے ہونے والی اموات میں بھی 3.1 فیصد کمی ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

سجاد احمد نے کہا کہ یہ بہت حیران کن بات ہے کہ ڈالر کے مہنگے ہونے سے دیگر اشیاء خوردنوش تو مہنگی ہوئی ہیں لیکن سگریٹ کی قیمتوں پر کوئی فرق نہیں پڑا۔ کمپیئن فار تمباکو فری پاکستان آفس کے عہدیدار ملک عمران احمد نے کہا کہ ٹیکس میں کمی کی وجہ سے تمباکو بنانے والی کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی قیمتیں کم کر لی ہے۔

سپارک کے کمیونیکیشن منیجر خلیل احمد نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان 15 ممالک میں آتا ہے جن کو تمباکو کی وجہ سے بہت بیماریوں کا سامنا ہے، پاکستان میں تقریباً ایک ہزار سے 12 سو بچے روز سگریٹ نوشی شروع کر رہے ہیں۔ دیگر مقررین نے بھی سے سٹینڈنگ کمیٹی کی سفارشات پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان سفارشات پر مکمل عمل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :