جدہ: سعودی باشندے موٹاپے کا شکار ہونے لگے

لاکھوں سعودی موٹاپے سے نجات کے لیے اب تک اربوں ریال خرچ کر چکے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 19 اپریل 2019 11:22

جدہ: سعودی باشندے موٹاپے کا شکار ہونے لگے
جدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 اپریل 2019ء) دُنیا بھر میں اس وقت موٹاپے کا روگ ایک وبالِ جان بن چُکا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ مرغن غذاؤں کا کثرت سے استعمال اور جسم کو حرکت میں نہ لانا ہے۔ سعودی شہری بھی کھانے پینے کے خوب رسیا ہونے کے باعث موٹاپے کا شکار ہو چکے ہیں۔ سعودی ذیابیطس کونسل کے مطابق مملکت کی 50 فیصد آبادی موٹاپے کا شکار ہے۔ موٹاپے سے نجات کے خواہش مند سعودیوں نے گزشتہ سال اس مصیبت سے چھٹکارے کے لیے 3.8 ارب ریال خرچ کر ڈالے۔

یہ خطیر رقم وزن کم کرنے والی ادویہ کے علاوہ وزرش کے آلات خریدنے اور سلمنگ سنٹر کی فیسوں کی مد میں خرچ کی گئی۔ مملکت میں مردوں کے مقابلے میں خواتین میں موٹاپے کی شرح کچھ زیادہ ہے جبکہ سعودی مرد اور خواتین میں موٹاپے کی شرح میں رواں سال اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

ایک تخمینے کے مطابق سعودی شہری 2019ء میں موٹاپے سے نجات کے لیے ادویہ، آلات اور سلمنگ فیسوں کی مد میں 5.9 ارب ریال سے زائد رقم خرچ کریں گے۔

سعودی ذیابیطس کونسل کے مطابق موٹاپے کی وجہ سے دِل اور شوگر کے امراض عام ہوتے جا رہے ہیں۔ سعودی عرب کی25 فیصد آبادی ذیابیطس یعنی شوگر کی مریض ہو چکی ہے۔ اگر سعودیوں نے اپنا آرام پسند لائف اسٹائل نہ بدلا، خوراک پر قابو نہ پایا اور ورزش کی عادت نہ اپنائی تو اُن میں بیماریوں کی شرح خوفناک حد تک بڑھ جائے گی۔ کونسل کے مطابق اس وقت تقریباً38 لاکھ سعودی شہری ذیابیطس کی موذی سطح سے دوچار ہیں۔