صرف نو مہینوں میں کابینہ کے ردوبدل نے ثابت کردیا حکومت چلانا کپتان کے بس میں نہیں، میاں افتخارحسین
ًا پنی ٹیم کی ہر جگہ تعریف کرنے والے کپتان نے اپنے ہی ساتھیوں بارے یوٹرن لیکر انہیں نااہل ثابت کردیا ) یہ وہی لوگ ہیں جن کی تعریفیں کرتے ہوئے کپتان نہیں تھکتا تھا اور ہر جگہ انہیں رول ماڈل کے طور پر پیش کرتا رہا / ملکی صورتحال کا ملبہ پچھلے حکومتوں پر ڈالنے والے وزیراعظم نے انہی حکومتوں کے وزراء کو ساتھ ملالیا۔ اب حالات کی سنگینی کا ملبہ کس پر ڈالا جائیگا، بیان
ہفتہ 20 اپریل 2019 23:00
(جاری ہے)
کپتان ہر جگہ اپنی وژن،ٹیم اور منصوبہ بندی کی تعریفیں کررہا ہوتا تھا، آج وژن نظر آرہی ہے نہ ہی منصوبہ بندی۔
ٹیم کی صلاحیت اب پوری قوم پرآشکارہ ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کا انحصار اب ٹیکنوکریٹس پر ہے، یہ وہی ٹیکنوکریٹس ہیں جو مشرف اور پیپلزپارٹی کابینہ کا حصہ بھی رہ چکے ہیں۔ دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگانے والے کپتان نے انہی لوگوں کو ساتھ ملالیا جو ان کے بقول کرپٹ لوگوں کے ساتھی رہ چکے ہیں ۔ اپنی ٹیم کو فارغ کرنے کے بعد اب بھی کپتان اس موڈ میں نہیں کہ مستقل مزاجی سے کام لیتے ہوئے ملک کے لئے نئی پالیسی مرتب کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ کپتان کے احتساب کے نعرے کھوکھلے ثابت ہوگئے۔ ایک وزیر جس نے اپنی وزارت سے استعفیٰ دیا تھا، ان کا احتساب کس نے کروایا کیا وہ دودھ کا دھلا بن گیا کہ دوبارہ ان کو وزارت دی گئی تبدیلی کے نام پر لوگوں کو کب تک دھوکہ دیتے رہیں گے۔کپتان نے اپنی حکومت بچانے کے لئے ان لوگوں کو کابینہ کا حصہ بنایا جو دوسری ٹیم میں پہلے ہی کھیل چکے ہیں جبکہ اپنے کھلاڑیوں اور پارٹی ورکرز کو سائیڈ لائن کردیا۔ میاں افتخارحسین نے مزید کہا کہ ملک میں کوئی بھی پالیسی مستقل نہیں، ملک کے اندر بے چینی کی کیفیت ہے، مہنگائی آسمان کو چھورہی ہے، ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات خطرناک نہج پر پہنچ چکے ہیں، ملک میں نہ ہی خارجہ پالیسی نظر آرہی ہے اور نہ ہی کوئی اندرونی پالیسی ۔کپتان کو اب اس بات کا احساس ہونا چاہئیے کہ ان کا مزاج اپوزیشن کے لئے بنا ہے نہ کہ حکومتی معاملات چلانے کے لئے۔ عمران خان نے ہمیشہ لوگوں پر الزامات لگائے، ان کو بے عزت کیا ، آج جو کچھ ہورہا ہے یہ مکافات عمل ہے۔ کپتان یاد رکھیں، آج اگر کسی کی بے عزتی ہوگی تو کل ان کی حکومت جانے کے بعد انکے ساتھ بھی احتساب ہوگا۔ میاں افتخارحسین کا کہنا تھا کہ چہروں کی تبدیلی سے کوئی تبدیلی آنے والی نہیں، اگر تحریک انصاف حقیقیتبدیلی لانا چاہتی ہے تو کپتان کو گھر جانا چاہئیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کابینہ میں ایک بڑی تعداد غیرمنتخب افراد کو شامل کرنا غیرجمہوری روایات کا آغاز ہے۔ یہ اقدامات اصل میں اپنے منتخب افراد پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔ کپتان ایک ڈکٹیٹر کی طرز پر حکومتی معاملات چلارہا ہے، اسی لئے ہم انہیں منتخب نہیں بلکہ سلیکٹڈ وزیراعظم کہہ رہے ہیں جو کسی اور کے اشارے پر چل رہا ہے۔میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ غیر منتخب افراد کی بڑی تعداد کو کابینہ کا حصہ بنانے سے ثابت ہورہا ہے کہ کپتان صدارتی نظام کے چہ مگوئیوں کو عملی جامہ پہنانے کے مشن پر گامزن ہے ۔ عوامی نیشنل پارٹی کسی بھی صورت اس طرز حکومت کو تسلیم نہیں کرے گی اور اگر ملک میں عمران خان کو لانے والے لوگ صدارتی نظام لانا چاہتے ہیں تو وہ یاد رکھیں کہ جمہوریت کی پاسداری اور اس کی حفاظت کرنے کے لئے اس ملک میں عوامی نیشنل پارٹی سمیت تمام جمہوری قوتیں ایک پلیٹ فارم پر متفق ہوں گی ۔مزید قومی خبریں
-
سوشل میڈیا کے ذریعے نایاب الو فروخت کرنیوالاملزم گوجرانوالہ سے گرفتار
-
وزیراعظم کا یوتھ پروگرام نوجوانوں کو ضروری مہارت اور مواقع فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے ،رانا مشہود احمد خان
-
وفاقی وصوبائی حکومت کے ساتھ ملکر جنوبی پنجاب کےلئے ترقیاتی فنڈز کے بجٹ میں اضافے کو یقینی بنائیں گے،سید یوسف رضا گیلانی
-
ملک میں یوریا کھاد کی یکساں قیمتیں نافذ کرنا ہوں گی ، کم نہ کرنے کی صورت میں حکومت قیمتیں فکس کر دے گی ، رانا تنویر حسین
-
خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کا 37واں سینڈیکیٹ اجلاس
-
وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام 39 واں سالانہ مقابلہ حفظ قرآن و حسن قرأت شروع
-
لیسکو کی بجلی چوروں کے خلاف کارروائی ،4 بجلی چور گرفتار
-
10کلو آٹے کی قیمت میں 500سے 600روپے تک کی کمی ریکارڈ ہوئی ہے‘وزیر خوراک پنجاب
-
لاہور میں کم عمر گھریلو ملازمہ سے متعدد بار زیادتی، ملزم گرفتار
-
وزارت مذہبی امور نے پرائیویٹ حج سکیم کے عازمین کی بکنگ کا ڈیٹا ’’پاک حج ‘‘موبائل ایپ پر لوڈ کردیا
-
روٹی کی نئی قیمتوں کیخلاف درخواست، ڈی سی اسلام آباد و ایڈووکیٹ جنرل طلب
-
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار سے ازبک وزیر خارجہ بختیار سیدوف کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.