سعودیہ میںآئندہ 20 سال تک توانائی سیکٹرمیں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی،خالد الفالح

آرامکو کے حصص کی پہلی مرتبہ فروخت کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں،الریاض کانفرنس میں تقریر

جمعرات 25 اپریل 2019 00:10

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2019ء) سعودی عرب میں آیندہ دس سے بیس سال کے دوران میں توانائی کے شعبے میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات سعودی عرب کے وزیرِ توانائی خالد الفالح نے دارالحکومت الریاض میں شعبہ مالیات سے متعلق کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔یہ دو روزہ کانفرنس بدھ کو شروع ہوئی اور اس کا موضوع ’’ سعودی عرب اور خطے میں ایک مسابقتی کیپٹل مارکیٹ کا قیام‘‘ ہے۔

یہ سعودی عرب کے ویڑن 2030ء کے مالیاتی سیکٹر ترقیاتی پروگرام کے تحت منعقد کی جارہی ہے۔اس کا مقصد سعودی عرب کے مالیاتی شعبے کو متنوع بنا کر مجموعی قومی پیداوار ( جی ڈی پی) میں اس کے حصے کو بڑھانا ہے۔اس میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے مالیاتی شعبے کے ماہرین اور عالمی مالیاتی اداروں کے نمایندے شرکت کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی وزیر توانائی نے افتتاحی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ مملکت میں آیندہ دس سے بیس سال کے دوران میں مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی اور اس میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری توانائی کے شعبے میں ہوگی۔

انھوں نے شرکاء کو بتایا کہ سعودی عرب کی بڑی تیل کمپنی آرامکو کے حصص کی پہلی مرتبہ فروخت کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور یہ 2021ء یا اس سے کچھ عرصہ پہلے فروخت کے لیے پیش کر دیے جائیں گے۔واضح رہے کہ خالد الفالح ہی آرامکو کے چیف ایگزیکٹو افسر ہیں۔انھوں نے مزید کہاکہ ہم اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ عالمی سطح پر تیل کی مارکیٹ میں توازن برقرار رہے‘‘۔انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ سعودی عرب اپنے صارفین کو معلق نہیں چھوڑے گا کہ وہ اپنی ضرورت کے لیے تیل کی تلاش میں مارے مارے پھرتے رہیں۔