لاہور،پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف انکوائری بند کرنے کے کیس کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی

جمعہ 26 اپریل 2019 23:14

لاہور،پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف انکوائری بند کرنے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اپریل2019ء) نیب کی پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف انکوائری بند کرنے کے کیس کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی کر دی ۔وکیل نے چوہدری بردران کی طرف سے پاور آف اٹارنی جمع کرا دیا۔احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیا کی سماعت کی ۔ چوہدری برادران کے وکیل نیب نے انکوائری بند کرنے کی سفارش کی اور موقف اختیار کیا کہ چوہدری برادران کے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ضرورت نہیں۔

چوہدری پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کیخلاف ہائوسنگ سوسائٹی میں پلاٹوں کی غیر قانونی خریدو فروخت کا الزام تھا۔ چوہدری بردران پر 28 پلاٹس کے غیر قانونی فروخت کی تحقیقات بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ نیب نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ یہ پلاٹس چوہدری برادران کے ملازم نے خریدے چوہدری برادران کا اس سے تعلق نہیں۔

(جاری ہے)

چوہدری برادران کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کے روبرو دلائل دیئے۔ چوہدری برادران کے وکیل نے بتایا کہ یہ تحقیقات انہوں نے ذرائع کی اطلاع پر کی تھی۔لیکن ایل ڈی اے سٹی میں مرزا اسلم بیگ نے پلاٹ خریدے تھے۔لیکن نیب تحقیق میں چوہدری برادران کا کوئی کردار نہیں تھا۔اس لئے انکوائری ختم کرنے کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نواز اور اقبال کا تعلق مرزا اسلم بیگ سے ہی.. لیکن چوہدری برادران سے کوئی تعلق نظر نہیں آتا۔

چوہدری برادران کا اس سارے معاملے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ نیب تحقیق میں ثابت ہو چکا ہے۔ امجد پرویزایڈووکیٹ نے بتایا کہ نواز اور اقبال سرکاری ملازم تھے جو اسلم بیگ سے ملے ہوئے تھے۔نیب تحقیق میں نواز کے بارے میں کوئی شہادت نہیں نہ کوئی مالی فائدہ لیا ہے۔نیب کے مطابق ل اقبال وہاں پر تعینات تھا اور اس کے دستخط بھی ملے ہیں لیکن مالی فائدہ نہیں اتھایا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اقبال کا بیان لکھا ہے، نیب تفتیشی نے بتایا کہ جی لکھا ہے اقبال کا کہنا ہے کہ اسلم بیگ کے کہنے پر دستخط کئے تھے لیکن مالی فوائد نہیں لئے۔ریکارڈ دوبارہ چیک کر لیتے ہیں۔نیب حکام تفتیشی رپورٹ پیش کریں تاکہ تمام معاملے کا جائزہ لیا جا سکے۔تفتیشی رپورٹ بھی کیس کے ساتھ لگا دی ہے۔ جس میں سب کچھ لکھا ہے۔ امجد پرویزکا کہنا تھا کہ اقبال کا نام تحقیقات کی فہرست میں بھی نہیں ہے اسے گواہ کے طور پر طلب کر سکتے ہیں۔اس نے صرف اسلم بیگ کے کہنے پر دستخط کئے۔عدالت نے فریقین کے وکلا کو طلب کرتے ہوئے سماعت 30 اپریل تک ملتوی کردی۔عدالت نے نیب حکام کو رپورٹ بھی پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔