سابقہ فاٹا کے انضمام کے عمل کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے ، آفتاب احمد شیرپائو

حکومت کی سست روی اور غیر سنجیدگی کی وجہ سے قبائلی عوام میں مایوسی پائی جا تی ہے

جمعرات 2 مئی 2019 23:39

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2019ء) قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائو نے کہا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ سابقہ فاٹا کے انضمام کے عمل کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے کیونکہ حکومت کی سست روی اور غیر سنجیدگی کی وجہ سے قبائلی عوام میں مایوسی پائی جا تی ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ملک نادر خان کلے لنڈی کوتل میں پارٹی کے مرحوم رہنما میجر ریٹائرڈ دوست محمدکی برسی کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر قومی وطن پارٹی کے رہنماء سکندر حیات خان شیرپائو ،سابقہ سینیٹر حاجی محمد غفران،اسد آفریدی ایڈوکیٹ،طارق احمد خان ،زاکر خان اور پارٹی کارکن بڑی تعداد میں موجود تھے۔

آفتاب شیرپائو نے کہا کہ حکومت قبائلی اضلاع کی ترقی کیلئے اعلان شدہ 100ارب روپے جاری کرے تاکہ وہاں کے عوام کو صحت،تعلیم اور دوسری سہولیات مہیا کئے جاسکیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ قبائلی عوام نے ملک میں قیام امن کیلئے بیش بہا قربانیاں دی ہیں لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ ان کی مشکلات کا ازالہ کرے۔مردم شماری کے اعداد و شمار پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت قبائل کے زیادہ تر لوگ بے گھر تھے جس کی وجہ سے مردم شماری کا ڈیٹا صحیح نہیں ہے لہٰذا حکومت قبائلی علاقوں میں ازسرنو مردم شماری کرائے۔

انھوں نے کہا کہ گورنرکو قبائلی اضلاع کے معاملات میں دخل اندازی سے گریز کرنا چاہیے ۔انھوں نے کہا کہ اگر چہ وزیراعظم نے کچھ قبائلی اضلاع کے دورے کئے ہیں لیکن وہ دیگر صوبوں کو وہاں کی ترقی کیلئے اپنی GDPکا تین فیصد حصہ دینے پرآمادہ نہ کرسکے۔افغانستان میں قیام امن کیلئے جاری کوششوں کے بارے میں انھوں نے کہا کہ بات چیت کے عمل میں تمام فریقین کی شرکت بشمول افغان حکومت نہایت ناگزیر ہے کیونکہ اس کے بغیر مزاکرات کی کامیابی یقینی نہیںبنائی جاسکتی۔انھوں نے کہا کہ خطے باالخصوص پاکستان کی سلامتی افغانستان کے استحکام سے مشروط ہے ۔انھوں نے کہا کہ بارڈر کے دونوں طرف پختون گزشتہ چار دہائیوں سے جنگ اور بد امنی کی وجہ سے معاشی بد حالی اور بے سکونی کا شکار ہے۔