لاہور، نیب کے آگاہی و تدارک ونگ کو ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے اعلی حکام کی جانب سے صوبہ بھر میں ایڈز کی روک تھام کے متعلق بریفنگ

ایڈز کی روک تھام کیلئے اب تک اٹھائے گئے اقدامات پر حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا بلڈ بینک ، لیب، عطائی ، غیر اخلاقی سرگرمیوں کے مراکز ایڈز کے پھیلائو کی بنیادی وجہ ہیں‘ ایڈز پروگرام کے تحت 38ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز اور انفیکشن کنٹرول سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے‘ڈاکٹر عاصم الطاف

جمعہ 10 مئی 2019 18:01

لاہور۔10 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مئی2019ء) پنجاب میں ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت صوبائی حکو مت کیجانب سے ایڈز کے پھیلائو کو روکنے اور عوام میں اسکے خلاف شعور پیدا کرنے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر قومی احتساب بیورو )نیب) لاہورکے آگاہی و تدارک ونگ کیجانب سے بریفنگ لی گئی ۔ ترجمان نیب کے مطابق صوبہ پنجاب میں عطائی ڈاکٹروں ، بلڈ بینک ، بلڈ ٹیسٹنگ لیب اور دیگر ذرائع سے تیزی سے پھیلتے جان لیوا مرض ایڈز پر نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے نیب کے آگاہی و تدارک ونگ کو ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے اعلی حکام سے کانفرنس موڈ پرفوری رابطہ کی ہدایات جاری کی گئیں‘ڈی جی نیب لاہور کی ہدایت کے مطابق سیکرٹری ہیلتھ زاہد اختر زمان، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر ہارون جہانگیر خان، ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر عاصم و دیگر بریفنگ کیلئے نیب لاہور میں پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

نیب لاہور کیجانب سے ڈائریکٹر آگاہی و تدارک ونگ، سید حسنین اور ڈائریکٹر انویسٹی گیشن احترام ڈار ودیگر افسران نے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے اعلی حکام سے بریفنگ لی۔پنجاب ہیلتھ کنٹرول پروگرام کے تحت ایڈز کے پھیلائو اور اس کی روک تھام کیلئے اب تک اٹھائے گئے اقدامات پر ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر عاصم الطاف نے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔

بریفنگ میں بلڈ بینک ، بلڈ ٹیسٹنگ لیب، عطائی ڈاکٹر، حجام یا صوبہ میں فعال غیر اخلاقی سرگرمیوں کے مراکز ایڈز کے پھیلائو کی بنیادی وجہ قرار دئیے گئے تاہم بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایڈز کے شکار مریضوں کو متعدد معاشرتی مسائل درپیش ہیں ڈاکٹر عاصم نے وضاحت کی کہ ایڈز کے پھیلائو کی روک تھام کے لئے ایڈز پروگرام کے تحت 38ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز اور انفیکشن کنٹرول سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گجرات ،لاہور، ڈیرہ غازی خان اور فیصل آباد میں ایڈز کے سب سے زیادہ کیسز منظر ِ عام پرآئے جبکہ ایڈز کنٹرول پروگرام کے زیرِ نگرانی حجام اور بیوٹی سیلونز کی لا ئسنسنگ سسٹم کے تحت رجسٹریشن کی جارہی ہے۔نیب لاہور حکام کی جانب سے پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت اٹھائے گئے اقدامات پر چند خدشات کا اظہار بھی کیا گیا۔

بریفنگ میں پنجاب ایڈز پروگرام کے مالی امور سے متعلقہ کسی قسم کی وضاحت نہیں کی گئی لہذہ نیب لاہور کیجانب سے پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت مالی بجٹ کی مکمل تفصیلات بشمول بین الاقوامی فنڈنگ کی مکمل وضاحت طلب کر لی گئی۔نیب حکام کا کہنا ہے کہ نیب پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے مندرجات کا بغور جائزہ لے گا تاکہ ایڈز جیسے موذی مرض کے پھیلائو اور اسکی روک تھام کے لئے حقیقی معنوں میں اقدامات اٹھانے میں مدد حاصل کی جا سکے۔