کوئٹہ ٹراما سینٹر ہسپتال میں ادوایات اور عملہ غائب،دھماکے کے زخمیوں کو طبی امداد ملنے میں شدید مشکلات کا سامنا

کوئٹہ ٹراما سینٹرہسپتال میں جان بچانے والی ادوایات ناپید، عملہ بھی غائب،زخمیوں کی زندگی خطرے میں پڑ گئی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 13 مئی 2019 23:27

کوئٹہ ٹراما سینٹر ہسپتال میں ادوایات اور عملہ غائب،دھماکے کے زخمیوں ..
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مئی2019ء) کوئٹہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد حاصل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا۔ کوئٹہ ٹراما سینٹر ہسپتال میں عملہ اور ڈاکٹرزموجود نہیں ہیں اور نہ ہی ن بچانے والی ادوایات موجود ہیں جس کی وجہ سے زخمیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پر رہا ہے۔ یاد رہے کہ آج رات کوئٹہ میں نماز تراویح کے وقت مسجد کے باہر بم دھماکہ ہو جس میں 4 پولیس اہلکار شہید ہوگئےجبکہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت 9افراد زخمی ہوئے۔

دھماکہ بلوچستان کے دارالحکومت کے علاقے سیٹلائٹ ٹاون میں واقع مسجد کے باہر کھڑی پولیس وین کے قریب ہوا پولیس کے مطابق دھماکہ ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے کیا گیا اور دھماکہ خیز مواد ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

دھماکے کے زخمیوں کو کوئٹہ کے ٹراما سینٹر ہسپتال میں منتقل کیا گیا لیکن وہاں عملہ اور ڈاکٹرز موجود نہیں ہیں اور جان بچانے والی ادویات بھی ناپید ہیں جس کی وجہ سے زخمیوں کو طبی امداد ملنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بم دھماکہ ہوا ۔ دھماکہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے مصروف علاقے سیٹلائٹ ٹاون میں ہوا۔ دھماکہ سیٹلائٹ ٹاون میں واقع ایک مسجد کے باہر کھڑی ایک پولیس وین کے قریب ہوا جس سے پولیس وین کو شدید نقصان پہنچا۔ دھماکہ عین اس وقت ہوا جب مسجد میں نماز تراویح ادا کی جا رہی تھی۔ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز نے ہنگامی طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دھماکہ ممکمہ طور پر موٹر سائیکل میں نصب کیے گئے ریمورٹ کنٹرول بم کے ذریعے کیا گیا۔ دھماکے کا مقصد پولیس وین کو نقصان پہنچانا تھا۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ نے دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔