سعودی عرب کا تارکین وطن کوگرین کارڈ دینے کا فیصلہ

ملک میں خصوصی اہلیت والے غیر ملکی افراد متعدد رہائشی سہولیات سے مستفید ہوسکیں گے

بدھ 15 مئی 2019 12:07

الریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2019ء) سعودی عرب نے تاریخی اقدام اٹھاتے ہوئے ’اسپیشل پریولیجڈ اقامہ‘ کا قانون منظور کرلیا جس سے ملک میں خصوصی اہلیت والے غیر ملکی افراد متعدد رہائشی سہولیات سے مستفید ہوسکیں گے۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس نئی اسکیم سے تارکین وطن مخصوص فیس ادا کرکے سعودی عرب میں رہائش، قیام اور اپنا کاروبار اور جائیداد خریدنے کا حق رکھ سکیں گے۔

اس نئی اسکیم جس کا نام پریولیجڈ اقامہ ہے، کو عام طور پر سعودی گرین کارڈ کہا جارہا ہے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے 3 سال قبل اس اسکیم کو آگے لانے کے لیے پیش رفت کا آغاز کیا تھا، اس اسکیم کے لیے تمام امیدوار سالانہ قابل تجدید یا مستقل رہائش کا اختیار استعمال کرسکتے ہیں تاہم اس کے لیے انہیں فیس ادا کرنی ہوگی۔

(جاری ہے)

سعودی نیوز ویب سائٹ سعودی گزیٹ کے مطابق سعودی فرماں رواں شاہ سلمان کی سربراہی میں ہونے والے کابینہ اجلاس میں بھی اس اسکیم کی منظوری دے دی گئی ہے۔

اس خصوصی اقامہ (رہائشی پرمٹ) کے قانون کی منظوری گزشتہ ہفتے سعودی شوریٰ کونسل نے دی تھی جس کا مقصد خصوصی اہلیت کے حامل افراد کو خصوصی فوائد سے مستفید کرنا ہیقانون کے مطابق اس قسم کے اقامہ رکھنے والے افراد اپنے اہلِ خانہ کو اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں، رشتہ داروں کے لیے ویزا لے سکتے ہیں اور گھریلو ملازمین کے ساتھ ساتھ جائیداد بھی خرید سکتے ہیں۔