محکمہ زراعت نے دھان کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے حکمت عملی جاری کر دی

کاشتکار دھان کی زیادہ پیداوار کیلئے 20 مئی سے قبل پنیری کاشت نہ کریں، تر جمان

بدھ 15 مئی 2019 16:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2019ء) محکمہ زراعت پنجاب نے دھان کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے حکمت عملی جاری کر دی، ترجمان کے مطابق دھان کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے کاشتکار 20 مئی سے قبل پنیری ہر گز کاشت نہ کریں ،پنجاب زرعی پیسٹ آرڈیننس 1959 ء کے تحت دھان کی پنیری کی کاشت 20 مئی سے قبل ممنوع ہے لہذٰا دھان کے کاشتکار قبل از وقت پنیری کی کاشت سے گریز کریں،تر جمان نے کہا کہ کاشتکار دھان کی زیادہ پیداوار کیلئے منظور شدہ اقسام کا بیج استعمال کریں اورفی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے باسمتی اقسام میں سپر باسمتی،باسمتی385 ،باسمتی515 ،چناب باسمتی،پنجاب باسمتی،پی کی1121 (ایرومیٹک)،نیاب باسمتی2016 ،نور باسمتی،شاہین باسمتی اور کسان باسمتی جب کہ موٹی اقسام میں اری6 ،کے ایس282 ،کے ایس کی133 ،نیاب اری9 ،نیاب اری2013 اورکے ایس کی434 کا انتخاب کریں،ترجمان نے مزید بتایاکہ کاشتکار دھان کی ان منظور شدہ اقسام کے علاوہ ممنوعہ اقسام ہر گز کاشت نہ کریں،چاول کی اچھی پیداوار کیلئے کھیت میں پنیری منتقل کرنے سے پہلے 10سے 15 دن تک پانی کھڑا رکھیں اور پھر کدوکریں، پانی کی کمی کی صورتحال کے تناظرمیںکدو کرنے کیلئے کھیت میں 7 دن تک پانی کھڑا کیا جائے لیکن پانی کی شدید کمی کی صورت میں کم ازکم تین دن تک پانی کھڑا رکھیںاور ہل وسہاگہ دیں،اسی طرح کھیت کواچھی طرح ہموار کریں اور کھیت تیار کر کے جلد از جلد پنیری منتقل کریں،کدو کے طریقہ سے تیار کی ہوئی پنیری 25سی30دن میںجبکہ خشک طریقہ سے کاشت کی ہوئی پنیری 35سی40دن میں منتقلی کیلئے تیار ہوجاتی ہے، منتقلی کے وقت پنیری کی عمر اگر 25دن سے کم ہوتوپودے نازک ہونے کی وجہ سے گرمی برداشت نہیں کرسکتے اور مرجاتے ہیںجبکہ اگر پنیری40 دن سے زیادہ عمر کی ہو تواس کی شاخیں کم بنیں گی، پنیری اکھاڑنے سے ایک دو روز پہلے پانی دے دیں تاکہ زمین نرم ہو جائے اور اکھاڑتے وقت پودا نہ ٹوٹے، لاب کی منتقلی ڈیڑھ انچ گہرے پانی میں کرنی چاہئے، پہلے ہفتے میں پانی کی گہرائی ڈیڑھ انچ رکھیں، پھر آہستہ آہستہ تین انچ کر دیں لیکن اس سے زیادہ نہ کریں ورنہ پودے کم شاخیں نکالیں گے اور پیداوار کم ہو جائے گی۔

متعلقہ عنوان :