پورے ملک سے پولیو کے رپورٹ ہونے والے کیسز میں آدھے کیسز بنوں ڈویژن سے رپورٹ ہوئے ہیں، بنوں میں پولیو وائرس خطرناک ہے، حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا بذات خود اس کی نگرانی کریں گے

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطاء کا بیان

جمعرات 16 مئی 2019 18:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2019ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطاء نے کہا ہے کہ پورے ملک سے پولیو کے رپورٹ ہونے والے کیسز میں آدھے کیسز بنوں ڈویژن سے رپورٹ ہوئے ہیں، بنوں میں پولیو وائرس خطرناک ہے، اگر ہنگامی بنیادوں پر اس کا خاتمہ نہ کیا گیا تو یہ انتہائی خطرناک ہے، حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا بذات خود اس کی نگرانی کریں گے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک بھر رپورٹ ہونے والے 16 میں سے 8 پولیو کیسز بنوں ڈویژن سے رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے پانچ ضلع بنوں اور تین قبائلی ضلع شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سنٹر اسلام آباد سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بنوں میں پہلی بار 2008ء میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کی وجہ سے بنوں اور شمالی وزیرستان میں 2014ء میں بے شمار پولیو کیسز سامنے آئے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ اٹھائے گئے تو اس سے قریبی علاقے بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔