بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستانی روئی کی ڈیمانڈ بڑھتی جارہی ہے، ظفریاب حیدر

ہفتہ 18 مئی 2019 16:48

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2019ء) ڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز پنجاب سید محمد ظفریاب حیدر نے کہا کہ سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید کی ہدایت پر کپاس کے کاشتکاروں کو درپیش مسائل، ان کے حل اور فنی رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کے متعلقہ افسران کاٹن زون کے مسلسل دورے کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کپاس کی کاشت کے ہدف کے حصول کیلئے کاشتکاروں کی فنی رہنمائی اور محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ کی جاری سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کے سلسلہ میں ملتان،کھوکھراں، شجاع آباد،گیلے وال اور لودھراں کے مختلف علاقوں کے دورہ کے دوران کیا۔

اس موقع پر ڈائریکٹر زراعت (توسیع) فیض احمد کندی، ڈپٹی ڈائریکٹر (پیسٹ وارننگ) چوہدری محمد اشرف، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات نوید عصمت کاہلوں و دیگر افسران ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

دورہ کے دوران کاشتکاروں کے مختلف وفودسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کپاس واحد فصل ہے جس نے پچھلے 70 سالوں سے ملک کیلئے سب سے زیادہ زرمبادلہ کمایا ہے۔رواں سال کپاس کی فصل کے زیادہ منافع بخش ہونے کے اعشاریے بڑے مثبت ہیں۔

بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستانی روئی کی ڈیمانڈ بڑھتی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکار کپاس کی کاشت کیلئے محکمہ زارعت کی جاری کردہ سفارشات پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی روئی کی مانگ میں اضافہ کے پیش نظر پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے کپاس کی صاف چنائی پر کاشتکاروں کو 200روپے فی من اضافی پریمیئم دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں خریف سیزن کے دوران خصوصاً کپاس کی کاشت کے علاقوں میں نہری پانی کی دستیابی بہتر رہے گی۔کپاس کی پیداواری لاگت کم کرنے اور کھادوں کے متناسب اور مناسب استعمال کی حوصلہ افزائی کیلئے پوٹاش پر 800روپے اور ڈی اے پی پر 500روپے فی بیگ سبسڈی دی جارہی ہے۔امسال بہتر آف سیزن مینجمنٹ کی وجہ سے پچھلے سالوں کی نسبت کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کے حملہ کی شدت میں کمی کے امکانات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کپاس کی کاشت31مئی تک ہر صورت مکمل کریں۔ سفارش کردہ اقسام کا معیاری، تندرست، خالص، اچھے اگاؤ والا 8 تا 10 کلو گرام فی ایکڑ بیج پھپھوندکش اور کرم کش زہریں لگاکرکاشت کریں۔ کپاس کے پودوں کی تعداد 35 ہزار فی ایکڑ رکھیں۔گلابی سنڈی کے موثرتدارک کیلئے کپاس کی چھڑیوں کی الٹ پلٹ جاری رکھیں۔تمام کاشتی امور کرنے سے پہلے موسم کی پشین گوئی مدنظر رکھیں۔انہوں نے کہا کہ آم کے باغات میں نیچے گرے ہوئے پھل کو اکٹھا کر کے روزانہ کی بنیاد پر دبا دیں۔بٹور کاٹنے کا عمل جاری رکھیں اور پھل کے وزن کی وجہ سے زمین کو چھونے والے ٹھنوں کو لکڑی کی سپورٹیں لگائیں۔