]امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب و سابق پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر کی وفات پر ان کی رہائشگاہ میں تعزیت کے لیے آنے والوں کا عید کے تینوں روز سلسلہ جاری رہا

جمعہ 7 جون 2019 20:25

پ*بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جون2019ء) امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب و سابق پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر کی وفات پر ان کی رہائشگاہ میں تعزیت کے لیے آنے والوں کا عید کے تینوں روز سلسلہ جاری رہا ۔سیاست دان ،تاجر،ڈاکٹرز،پروفیسر ز سیاسی کارکن سمیت تمام مکتبہ فکر کے افاد نے ان کی رہائشگاہ پر اب کے بیٹے ڈاکٹر سید عمر عبدالرحمن اور بھائی سید ذیشان اختر سے تعزیت کی اور مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی ۔

وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ چوہدری طارق بشیر چیمہ، سابق وفاقی وزیر تعلیم میاں بلیغ الرحمن ،ایم پی ایز ڈاکٹر افضل اور چوہدری احسان، سابق رکن پنجاب اسمبلی قاضی عدنان ،جماعت اسلامی افغان امور کے ناظم شبیر احمد خان،جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اظہر اقبال حسن ،جماعت اسلامی کی مرکزی شوری کے ممبر شیخ عثمان فاروق کی قیادت میں ڈی جی خان سے وفد ،امیر ضلع لودہراں ڈاکٹر چوہدری طاہر سمیت متعدد سیاسی رہنمائوں نے ڈاکٹر سید وسیم اختر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی غلبہ دین کیلئے خد مات کو زبر دست خراج تحسین پیش کیااور کہا کہ مرحوم نے اپنی تمام زندگی اقامت دین کی سرگرمیوں اور عوام کی خدمت میں بسر کی وہ آخری لمحے تک دین کے غلبے کی جدوجہد میں مصروف عمل رہے ڈاکٹر سید وسیم اختر کی وفات سے جماعت اسلا می اور سر زمین بہا ولپور داعی انقلا ب ، با کر دار ، دیا نتدار ، خد مت گزار شخصیت اور سیا ستدان سے محرو م ہو گئی ہے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر سید وسیم اختر کا پیغا م و مشن کا رکنا ن جا ری رکھیں ۔ انہو ں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر سید وسیم اختر نے اپنی پو ری زند گی نفاذ اسلا م اور خد مت انسانیت میں گزاری ۔ ڈاکٹر سیدو سیم اختر ایک با کر دار ، دیا نتدار شخصیت کے مالک تھے ۔ ان کی وفات سے پیدا ہو نے والا خلاء کبھی پور ا نہیں ہوگا۔علاوہ ازیں سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد کی دختر سمیعہ راحیل قاضی نے ڈاکٹر سید وسیم اختر کی بیوہ ڈاکٹر ثمینہ روحی اور ان کی بیٹیوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ آج بہاول پور کی عوام ایک دیندار خدمت گزار مسیحا سے محروم ہوگیا ڈاکٹر وسیم اختر نے اپنی تمام زندگی اللہ کے دین کی سربلندی اور خدمت انسانیت میں گزاری جو کہ ایک مومن کی صفات ہوتی ہے انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور ورثاء کو صبر جمیل عطا کرنے کے لیے دعا بھی کی