سعودی شہری 6 برس کے تجربات کے بعد لوبان کی کاشت میں کامیاب

کئی برسوں کے دوران اس قدیم درخت کو لگانے کے بہت سے تجربات ناکام ہو چکے تھے لوبان کا درخت ہزاروں سال بعد بھی اپنی کاشت کے حوالے سے آج بھی پراسرار ہے

بدھ 12 جون 2019 18:21

جدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2019ء) سعودی عرب میں ایک مقامی باشندہ دٴْھونی کے واسطے تیار کیے جانے والے عربی لوبان کا درخت لگانے میں کامیاب ہو گیا۔ سعودی شہری ابراہیم الدخیل کو 6 برس کے صبر آزما اور طویل تجربات کے بعد اپنے مقصد میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔لوبان کی کاشت میں ابراہیم کا تجربہ ایک اہم ترین زرعی تجربہ شمار کیا جا رہا ہے۔

اس سے قبل سعودی عرب کے مختلف مقامات پر کئی برسوں کے دوران اس قدیم درخت کو لگانے کے بہت سے تجربات ناکام ہو چکے تھے۔ابراہیم نے عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے باور کرایا کہ لوبان کے درخت کی کاشت میں کامیابی متعدد مقامات پر کیے جانے والے تجربات کے بعد سامنے آئی۔ انہوں نے کہا کہ لوبان کے درخت کی اہمیت اس کی بھاری معاشی قیمت میں پوشیدہ ہے۔

(جاری ہے)

سلطنتِ عٴْمان کے صوبے ظفار میں واقع پہاڑی سلسلہ زمین پر لوبان حاصل کرنے کا ایک اہم ترین ذریعہ شمار کیا جاتا ہے۔ لوبان کا درخت ٹھنڈی آب و ہوا میں دم توڑ دیتا ہے۔لوبان کا درخت ہزاروں سال بعد بھی اپنی کاشت کے حوالے سے پراسرار ہے۔ رومیوں اور اغریقوں کو اس قدیم درخت کی کاشت کے حوالے سے کوششوں میں کامیابی نہ مل سکی۔لوبان کا درخت سلطنتِ عٴْمان کے صوبے ظفار میں واقع پہاڑی علاقوں کے علاوہ یمن کے کچھ حصوں میں پروان چڑھتا ہے۔

ان مقامات کے اطراف 7 ہزار برس سے مشہور تجارت اور بڑے تجارتی راستوں نے جنم لیا۔ جزیرہ عرب نے 18 ایسے راستوں کو جانا جو دٴْھونی کی تجارت کے واسطے استعمال ہوا کرتے تھے۔عربی لوبان قبل مسیح کے وقت سے معروف ہے۔ قدیم تہذیبوں نے اس پر انحصار کیا جن میں حضرموت کی مملکت کے علاوہ معین، ثمودیوں اور انباط کی مملکتیں شامل ہیں۔ لوبان اپنے طبّی فوائد کے ساتھ مذہبی اہمیت کا بھی حامل ہے۔ قدیم طب علاج کے مختلف نسخوں میں اس کا استعمال کیا کرتی تھی۔ ان میں بعض نسخوں میں یہ استعمال ابھی تک جاری ہے۔