ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا مکروہ چہرہ ایک بارپھربے نقاب کردیا

انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق چشم کشا انکشافات سے عالمی ذرائع ابلاغ کی جانبداری اور مجرمانہ خاموشی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 13 جون 2019 11:56

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا مکروہ چہرہ ایک بارپھربے ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 جون۔2019ء) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا مکروہ چہرہ ایک بارپھربے نقاب کردیا اور انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹنے والے عالمی ذرائع ابلاغ کی جانبداری اور مجرمانہ خاموشی کا پول بھی کھول دیا ہے. تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق چشم کشا انکشافات سے عالمی ذرائع ابلاغ کی جانبداری اور مجرمانہ خاموشی کا پول کھل گیا.

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کشمیریوں پر بھارت کے انسانیت سوزمظالم اورانسانی حقوق کی دھجیاں اڑانے پر بھی انسانی حقوق کے نام نہادچیمپئن عالمی ذرائع ابلاغ کیوں خاموش ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پررپورٹ کیوں نہیں کرتے؟ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیرپرمسلط کالے قانون جموں وکشمیرپبلک سیفٹی ایکٹ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بے نقاب کرنے میں رکاوٹ قرار دیا‘رپورٹ کے مطابق اس قانون کے تحت دوسودس افراد انتظامی تحویل میں لئے گئے، گرفتارافراد کوشفاف ٹرائل،ضمانت کا حق بھی نہیں دیابچوں کوبھی ٹھوس شواہد کے بغیرحراست میں لے لیا جاتا ہے.

رپورٹ میں کہا گیا اکہترافراد کوعدالت نے رہا کیا لیکن نئی ایف آئی آرپرفوری حراست میں لے لیا گیا، تمام افراد کوبیک وقت فوجداری اورجموں کشمیرسیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا، گرفتارکئے گئے تمام افراد سے متعلق ایک جیسے جرائم کی رپورٹ پیش کی گئیں. رپورٹ کے مطابق سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتارافراد رہائی پانے کے بعدنوکریوں سے محروم رہتے ہیں، ایمنسٹی نے سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قانون کوفوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے.

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا ماضی میں بھی انسانی حقوق کے عالمی ادارے سنگین خلاف ورزیوں کی رپورٹس دے چکے ہیں، بھارت نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرمیں مظالم بے نقاب کرنے پرفرانسیسی صحافی کوگرفتار کیا جبکہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق مبصرین کو بھی مقبوضہ کشمیر جاکرحقائق جاننے کی اجازت دینے پر تیارنہیں.