ہم مشرقی وسطیٰ کے خطہ کو ماضی کے میدان جنگ سے دنیا بھر کے لئے تجارت اور ترقی کے ماڈل میں بدل سکتے ہیں، امریکی صدر کے مشیر کا منامہ میں بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب

بدھ 26 جون 2019 16:00

منامہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2019ء) امریکی صدر ٹرمپ کے سینئر مشیر جارڈ کشنر نے کہا کہ ہم مشرقی وسطیٰ کے خطہ کو ماضی کے میدان جنگ سے دنیا بھر کے لئے تجارت اور ترقی کے ایک ماڈل میں بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہونے والی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس میں امریکا نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن کے لئے 50 ارب ڈالر کا اقتصادی فارمولا پیش کیا۔

جارڈ کشنر نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے لئے سرمایہ کاری کا پروگرام عشروں پرانے تنازعہ کے خاتمہ کی اولین شرط ہے، انہوں نے کہا کہ’’ تنازعہ کے پائیدار اور منصفانہ سیاسی حل کے بغیر فلسطینیوں کے لئے اقتصادی ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں جس میں فلسطینی عوام کے وقار کا احترام اور اسرائیل کی سکیورٹی شامل ہے ‘‘ انہوں نے کہا کہ آج سیاسی ایشوز پر بات نہیں ہو گی ان کا صحیح وقت پر جائزہ لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

مشرق وسطٰی سے متعلق مجوزہ امن منصوبہ کی سیاسی تفصیلات ابھی تک منظر عام پر نہیں لائی گئیں جس کی تیاری میں دو سال لگے اور نہ ہی بحرین کانفرنس میں فلسطین یا اسرائیل کا کوئی نمائندہ شرکت کررہا ہے ۔ امریکا کے اتحادی عرب ممالک کے علاوہ متعدد عرب ممالک نے کانفرنس میں کم دلچسپی کا اظہار کیا ہے تاہم کچھ ممالک نے اپنے نائب وزراء بھیجے۔ امریکا کو توقع ہے کہ امیر خلیجی ریاستیں اس منصوبہ میں اپنی ٹھوس دلچسپی کا اظہار کریں گی اور امدا د دینے والے ممالک اور ادارے مقبوضہ فلسطینی علاقوںکے لوگوں کے لئے 50 ارب ڈالر اکھٹا کریں گے امریکی منصوبہ میں یہ واضح نہیں کہ کیا اسرائیل فلسطین تنازعہ کا دو ریاستی حل ختم کر دیا گیا ہے یا نہیں جس میںسرائیل کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہے جس کی اقوام متحدہ حمایت کرتا ہے ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اس حوالہ سے کسی تبصرہ سے گریز کیا ہے جبکہ فلسطین سمیت دیگرعرب ممالک میں بحرین کانفرنس پر تنقید کی جارہی ہے۔