بلدیہ اعلیٰ سکھر نے مالی سال 2019-20 کیلئے 3 ارب 81 کروڑ 53 لاکھ 33 ہزار 890 روپے کا بجٹ منظور کرلیا

بدھ 10 جولائی 2019 22:50

سکھر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2019ء) بلدیہ اعلیٰ سکھر کی کونسل نے مالی سال 2019-20 کیلئے 3 ارب 81 کروڑ 53 لاکھ 33 ہزار 890 روپے کا بجٹ متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ بجٹ میں آمدنی کا تخمینہ 3 ارب 82 کروڑ 20 لاکھ 70 ہزار 941 روپے لگایا گیا جبکہ 67 لاکھ 37 ہزار 51 روپے کی بچت ظاہر کی گئی ہے۔ بدھ کے روز میئر و کنوینر کونسل بلدیہ اعلیٰ سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی زیر صدارت پیر الٰہی بخش ٹاور میں بجٹ اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈپٹی میئر طارق حسین چوہان ‘ میونسپل کمشنر پیر واحد بخش ‘ یو سی چیئرمینز ‘ خاتون اراکین سمیت میونسپل افسران نے شرکت کی ‘ اکائونٹ آفیسر محمد یوسف ملک نے بلدیہ اعلیٰ سکھر کا تیسرا بجٹ پیش کیا ۔

میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے اراکین سے گزشتہ مالی سال کے بجٹ کی توثیق کروائی جس کے بعد اکائونٹس آفیسر نے اراکین کونسل کو سکھر میونسپل کارپوریشن کی آمدنی کا تخمینہ لگاتے ہوئے بتایا کہ بلدیہ کا اوپننگ بیلنس 84 کروڑ 76 لاکھ 71 ہزار 808 روپے ہے ‘ ریونیو کی مد میں ایک ارب 45 کروڑ 67 لاکھ 51 ہزار 882 روپے جبکہ کیپٹل کی مد میں 51 کروڑ 76 لاکھ 47 ہزار 251 روپے کی آمدنی متوقع ہے ‘ رواں مالی سال کیلئے بلدیہ اعلیٰ سکھر کو مختلف مدوں میں گورنمنٹ کی جانب سے موصول ہونیوالی گرانٹس کا تخمینہ ایک ارب روپے لگایا گیا ہے جو کل ملا کر 3 ارب 82 کروڑ 20 لاکھ 70 ہزار 941 روپے بنتی ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح اخراجات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جاری ترقیاتی اسکیموں کیلئے 97 کروڑ جبکہ نئی ترقیاتی اسکیموں کیلئے 78 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ‘ واجبات کیلئے 3 کروڑ روپے کی ادائیگی کی تجویز ہے‘ SNE ( شیڈول آف نیو ایکسپنڈیچر ) کیلئے 25 کروڑ 25 لاکھ 72 ہزار 891 ‘ مرمت و مینٹیننس کیلئے 3 کروڑ 51 لاکھ 64 ہزار ‘ اسٹبشلمنٹ چارجز کیلئے ایک ارب 78 لاکھ 96 ہزار 999 روپے ‘ کانٹی جینسز کیلئے 76 کروڑ 52 لاکھ جبکہ چارج ایکسپینڈیچر کی مد میں 2 کروڑ 45 لاکھ روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو کل ملا کر 3 ارب 81 کروڑ 53 لاکھ 33 ہزار روپے 890 روپے بنتے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ بلدیہ اعلیٰ سکھر کو رواں مالی سال 67 لاکھ 37 ہزار 51 روپے کی بچت ہوگی ‘ اراکین کونسل نے متفقہ طور پر بجٹ کی منظوری دیدی ۔ میئر سکھر نے اراکین کونسل سے میر معصوم شاہ لائبریری کیلئے 6 کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظوری لیتے ہوئے کہا کہ لائبریری کسی بھی شہر کا دل ہوتی ہے ‘ میر معصوم شاہ لائبریری کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لائینگے ‘ یو سی چیئرمین کی نشاندہی پر میئر نے ایکسین کو احکامات جاری کئے کہ وہ لائبریری میں نصب سولر پلیٹس کا معائنہ کریں اور خراب پلیٹس کی فوری مرمت کرائیں۔

یوسی چیئرمین احسان لاشاری نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ہر سال بلدیہ کے 10 ملازمین کو عمرے کی ادائیگی پر بھیجا جائے جس پر میئر نے تجویز قبول کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں 5 جبکہ بعد میں 10-10 ملازمین کو عمرے کی ادائیگی کیلئے بھیجیں گے۔ یو سی چیئرمین احسان لاشاری کی ہی تجویز پر SIUT میں فلٹر پلانٹس اور شیڈ کی تنصیب کی بھی منظوری دیدی گئی ۔

اجلاس کے دوران یو سی چیئرمین غلام مرتضیٰ گھانگھرو اور شفیق پیرزادہ نے شہریوں کی قلت آب کے حوالے سے بڑھتی شکایات پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا جس پر میئر نے ایکسین کو ہدایت جاری کیں کہ واٹر ورکس فیز III پر چیئرمینز کا مطلوبہ عملہ تعینات کیا جائے اور ان کی شکایات کا بھی فوری ازالہ کیا جائے ۔ میئر سکھر نے اجلاس کے دوران صفائی کا نظام سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کے سپرد کرنے کے حوالے سے رائے طلب کی جسے اراکین نے کثرت رائے سے مسترد کردیا۔