افغان طالبان کے خواتین کے حوالے سے رویے میں نمایاں تبدیلی

اتوار 14 جولائی 2019 10:05

افغان طالبان کے خواتین کے حوالے سے رویے میں نمایاں تبدیلی
کابل ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2019ء) خواتین کے حقوق کے لیے کام کر نے والی سرگرم کارکن آسیلا وردگ کا کہنا ہے کہ انھوں نے حالیہ دنوں میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقد ہونے والے انٹرا افغان مذاکرات کے دوران خواتین کے حوالے سے افغان طالبان کے رویے میں نمایاں تبدلی نوٹ کی ہے۔آسیلا وردگ کا کہنا تھا کہ دوحہ کانفرنس کے دوران خواتین کے حوالے سے مثبت اور سازگار ماحول پر انہیں خوشگوار حیرت ہوئی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس کے دوران کھانے اور چائے کے وقفے میں طالبان وفد کے اراکین خواتین سے گھل مل گئے آسیلا نے کابل سے ویڈیو لنک کے ذریعے جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں منعقد ہونے والے سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بطور افغان خاتون یہ میرے لیے دلچسپی سے خالی نہیں تھا، گو کہ انہوں (طالبان) نے خواتین سے ہاتھ نہیں ملایا تاہم ہمارا گرم جوشی سے استقبال کیا۔ان کا کہنا تھا کہ طالبان مندوبین میں سے دو نے تو اپنے حس مزاح کا مظاہر کرتے ہوئے خواتین سے کہا انہوں نے سن رکھا تھا کہ وہ (خواتین) آئیں گی اور ان سے درخواست کریں گی کہ ہمیں ٹف ٹائم نہ دیں۔