”جسے اللہ رکھے اُسے کون چکھے“، میڈیکل سائنس کی تاریخ کا انوکھا کیس ساہمنے آ گیا

سعودی مریض 20 منٹ تک حرکتِ قلب بند رہنے کے باوجود زندہ بچ گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 15 جولائی 2019 11:38

”جسے اللہ رکھے اُسے کون چکھے“، میڈیکل سائنس کی تاریخ کا انوکھا کیس ..
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15جولائی 2019ء) سعودی عرب میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جسے سُن کر واقعی اللہ کی بے پناہ قدرت پر یقین مزید پختہ ہو جاتا ہے۔ سبق نیوز ویب سائٹ کے مطابق ایک سعودی مریض 20 منٹ تک دِل کی دھڑکن بند رہنے کے باوجود زندہ بچ گیا۔ سعودی عرب کے مرکز برائے امراض و جراحت قلب میں یہ مریض دل کی پیوند کاری کے لیے لایا گیا تھا۔

اس حوالے سے مرکز جراحت قلب کے ڈائریکٹر خالد القرنی نے بتایا کہ اُن کے مرکز میں ایک 46 سالہ مریض لایا گیا۔ اُس کے ٹیسٹ لیے گئے تو پتا چلا کہ اُس کے دل کی حالت انتہائی نازک ہے، اگر اُس کے دِل کی فوری پیوند کاری نہ کی گئی تو اُس کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ تاہم جب مریض کو آپریشن کے لیے بے ہوش کیا جا رہا تھا تو اُس دوران اُس کی حرکتِ قلب بند ہو گئی۔

(جاری ہے)

تقریباً بیس منٹ تک اس مریض کے دِل کی دھڑکن بند رہی۔ ڈاکٹروں نے اس دوران اُس کی حرکتِ قلب بحال کرنے کی بہترین کوشش کی۔ آپریشن کرنے والے مایوس ہو گئے تھے مگر اچانک اس کے دِل نے دوبارہ سے کام کرنا شروع کر دیا۔ دوسری جانب سرجن حضرات نے شریان کے ذریعے مریض کوہنگامی طور پر دوران خون کی تقویتی مشین لگا دی۔2گھنٹے بعد مریض کیلئے مطلوب ”دل“ پہنچ گیا جس کے بعد پیوند کاری کایہ پیچیدہ آپریشن بارہ گھنٹے کے طویل وقت تک جاری رہنے کے بعد بعد بالآخر اختتام کو پہنچ گیا۔

مریض کو اگلے روز ہوش بھی آ گیا۔ القرنی نے مزید کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ 20 منٹ تک مریض کا دِل بند رہنے کے باوجود اُس کا دماغ سمیت جسم کا کوئی بھی عضو متاثر نہیں ہوا۔ القرنی کے مطابق 2018ء کے دوران اُن کے اوپن ہارٹ سرجری کے مرکز میں 99 فیصد مریضوں کا کامیاب علاج ہوا۔

متعلقہ عنوان :