گوجر خان،دو نوجوانوں کی قتل پر اہلیان علاقہ کا ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ

منگل 16 جولائی 2019 23:57

گوجر خان۔16جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2019ء) گزشتہ دنوں تھانہ مندرہ کے علاقے میں دو نوجوانوں کی قتل پر اہلیان علاقہ کا چوکی انچارج سکھو اور تفتیشی کی با اثرملزموں کی پشت پناہی کا الزام اور ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف شدیداحتجاج ایک گھنٹے سے زائدجی ٹی روڈ بلاک گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریںمقتول کے ورثاء کے پولیس سے کامیاب مذاکرات چوکی انچارج معطل تفتیشی تبدیل ٹریفک بحال مظاہرین پر امن منتشر ہو گئے تفصیلات کے مطابق تھانہ مندرہ کے نواحی گائوں ہجو فراش میں معمولی تلخ کلامی پر ملزمان نے دو نوجوانوں کے بیدردی سے قتل کر دیا تھا جس پر سکھو چوکی تھانہ مندرہ میں آفتاب کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 229 مورخہ 07-07-19کو بجرم 302,324,109,149ت پ درج رجسٹرڈ ہوا مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس چوکی سکھو با اثر ملزمان کو گرفتار کرنے کے بجائے انہیں پہلے دن سے تحفظ فراہم کر رہی ہے اور پولیس والے خود ملزم جاوید کے ڈیرے پر سرکاری گاڑی میں کھانا مہیا کر رہے ہیں اور ملزم جاوید اور عامرجاوید کھلم کھلا چوکی میں بیٹھ کر تفتیشی کے ساتھ چائے پی کر گپ شپ کرتے ہیں جبکہ تفتیشی نے استغاثہ کے مطابق FIRدرج نہ کر کے ملزمان کو قانونی طریقے سے فائدہ پہنچانے کی کوشش کی ہے اور آج انکوائری کے وقت بھی چوکی انچارج اسلم SI اور تفتیشی محمد صفدرتھانہ ھذا سے غائب ہیں ملزمان کی عدم گرفتاری اور چوکی سکھو کے اہلکاروں کی ملزمان کو تحفظ دینے کے خلاف مقتول کے ورثاء و دیگر لوگوں نے مشتعل ہو کر جی ٹی روڈکو ٹائروں کو آگ لگا کر اورپتھر پھینک کر بند کر دیا ڈی ایس پی گو جر خان چوہدری اثر، ایس ایچ او مندرہ اسرار ستی ،ایس ایچ اوگو جر خان سید جواد شاہ اور ڈی ایس پی موٹر وے علی عابد نے مظاہرین سے مذاکرات کیے مظاہرین کی جانب سے ہارون کیانی، قاضی وقار ، عثمان ایڈوکیٹ ،پرویز ملک ،نمبر دار مبارک ، چوہدری اعظم ADV، چوہدری مشتاق ،راجہ غلام ربانی و دیگر شامل تھے مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کرتے ہوئے مظاہرین کے پر زور مطالبے پر چوکی انچارج اسلم SI کو معظل اور تفتیشی محمد صفدر کو بھی معطل اور تفتیش سے تبدیل کر دیا اور مظاہرین کے اصرا ر پرمقدمے کی تفتیش ایس ایچ او مندرہ اسرار ستی کے سپرد کرنے اور ان پرمکمل اعتمادکا اظہار کرتے ہوئے تفتیش کروانے کا مطالبہ کیا کامیاب مذاکرات کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے اور روڈ ایک گھنٹے کے بعد ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ۔