ژ* ریکوڈک کے معاملے پر حکمرانوں نے سستی کا مظاہرہ کیا ، افتخار محمد چوہدری

میں پاکستانی اداروں اور ملکی وسائل کے ساتھ ہوں، یہ غداری کی بات کرتے ہیں مجھے تو اس ملک کی خاطر پھانسی بھی قبول ہے،سابق چیف جسٹس آف پاکستان

بدھ 17 جولائی 2019 22:20

ژ* ریکوڈک کے معاملے پر حکمرانوں نے سستی کا مظاہرہ کیا ، افتخار محمد ..
ا کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2019ء) سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ریکوڈک کے معاملے پر حکمرانوں نے سستی کا مظاہرہ کیا میں پاکستانی اداروں اور ملکی وسائل کے ساتھ ہوں یہ غداری کی بات کرتے ہیں مجھے تو اس ملک کی خاطر پھانسی بھی قبول ہے اگر ریکوڈک کے شیئر کو بلوچستان کی ترقی و خوشحالی پر خرچ کرتے تو آج یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی ہماری بدقسمتی ہے کہ بغیر کسی ججمنٹ کو پڑھے اور سمجھے بات کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ریکوڈک بلوچستان کے علاقے میں واقعہ ہے یہ دنیا کا 5 واں سب سے بڑا خزانہ ہے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ میں نے فیصلہ دیا جس سے ملک کو نقصان ہوا ریکوڈک سینکڑوں کلومیٹر پر محیط علاقہ ہے ریکوڈک سے بلوچستان کو فائدہ پہنچ سکتا تھا مگر وقت کے حکمرانوں نے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر اس کا سودا کیا جس کے نتائج آج یہ نکلے کہ بلوچستان حکومت پر 6 سو ارب ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا انہوں نے کہا کہ یہ غداری کی بات کرتے ہیں مجھے تو اس ملک کی خاطر پھانسی بھی قبول ہے اپنے ملک آئین اور قانون کے تحت جو بھی فیصلہ کرنا پڑا کرونگا میں پاکستانی اداروں اور ملکی وسائل کے ساتھ ہوں اگر اسے ڈویلپ کر لیں تو بیرونی قرضوں کی ضرورت نہیں رہتی اور ملک آج ترقی اورخوشحالی کی راہ پر گامزن ہوتا ہم جمہوری لوگ ہیں اورجمہوری سوچ کے ذریعے یہاں کے مفادات کی خاطر فیصلے کرنے پڑتے ہیں ۔