جولائی کے آخری ہفتہ میں سویابین اور اجمیری سویابین کی کاشت شروع کرکے 20 سی25 من تک فی ایکڑ پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے، ماہرین زراعت

جمعرات 18 جولائی 2019 13:34

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2019ء) ماہرین تیلدار اجناس نے کاشتکاروں کو سویابین کی کاشت رواں ماہ جولائی کے آخری ہفتہ میں شروع کرکے اگست کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اورکہا ہے کہ فیصل سویا بین اور اجمیری سویابین کاشت کرکے 20 سی25 من تک فی ایکڑ پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مذکورہ سفارش کردہ اقسام کے بارے میں بتایاکہ فیصل سویابین نامی قسم پنجاب کے تمام آبپاش علاقوں میں کاشت کی جاسکتی ہے جس کی تھوڑی سے احتیاطی تدابیر اختیارکرکی25 من فی ایکڑ تک پیداوار لی جاسکتی ہے۔

انہوںنے بتایاکہ یہ قسم پنجاب کے زیادہ بارش والے پوٹھوہار کے علاقوں میں بھی باآسانی کاشت کی جاسکتی ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ اجمیری سویا بین نامی قسم پنجاب کے بارانی علاقوں راولپنڈی ، جہلم ،چکوال ،سیالکوٹ وغیرہ میں انتہائی کامیابی سے کاشت کی جاسکتی ہے جس کی فی ایکڑ پیداوار 20 من تک ہے نیز اسے پنجاب کے نہری علاقوں میں کاشت کرکے بھی بہتر پیداوار کا حصول ممکن بنایاجاسکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ سویا بین کو سنگل رو ڈرل سے قطاروں میں تر وتر میں کاشت کرتے ہوئے قطاروں کا درمیانی فاصلہ 30 سی45 سینٹی میٹر اور شرح بیج30 سے 35کلوگرام فی ایکڑ رکھنی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ بہتر ہے کہ بیج کو تھائیو فائینیٹ میتھائل یا مینکو زیب گروپ کی کوئی بھی زرعی ادویات دو سے اڑھائی گرام فی کلو گرام کے حساب سے لگا کر کاشت کیاجائے تاکہ اسے مختلف بیماریوںسے بچانا ممکن ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :