Live Updates

وزیراعظم آفس میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو کام خراب کرنے کی تنخواہ لیتے ہیں

تین اہم بیوروکریٹس رات کو اسلام آباد کے خوشگوار علاقے میں میٹنگ کرتے تھے کہ کل وزیراعظم سے یہ فیصلے کروانے ہیں۔ان کا گٹھ جوڑ غلط فیصلے کروانے میں کامیاب ہو جاتا۔ معروف صحافی کے کالم میں اہم انکشاف

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 19 جولائی 2019 16:46

وزیراعظم آفس میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو کام خراب کرنے کی تنخواہ لیتے ہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جولائی 2019ء) :معروف صحافی مظہر برلاس کا اپنے کالم " عمران خان کے لیے مشکل ترین مہنیہ" میں کہنا ہے کہ حکومت کو 20جولائی سے 20 اگست تک شدید ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔عمران خان کو وزیراعظم بننے کے بعد ابتدائی دنوں میں سخت فیصلے کرنا تھے مگر وہ ایسا نہ کر سکے۔جب عمران خان ایسا نہ کر سکے تو ڈری سہمی بیوروکریسی نے پر نکالنے شروع کر دئیے۔

عمران خان نے کچھ ایسا غلطیاں بھی کیں جو اب ان کے گلے پڑے ہوئی ہیں۔مثال کے طور پر وزیراعظم آفس میں کچھ ایسے لوگوں کو بٹھا دیا گیا جو کام نہ کرنے یا خراب کرنے کی تنخواہ لیتے ہیں۔انہوں نے مشیروں کی ایسی فوج رکھی ہوئی ہے جن کی ٹائیاں اور کوٹ تو خوبصورت تھے مگر انہیں پاکستانی عوام کے مزاج اور مشکلات کا اندازہ نہیں تھا۔

(جاری ہے)

بیورو کریسی میں بھی انہوں نے ایسے افراد کا انتخاب کیا جنہیں کام کرنے کا وسیع تجربہ نہیں تھا۔

نہ ہی ملک کے سب سے بڑے صوبے کے بارے میں کچھ پتہ تھا۔تین اہم بیوروکریٹس رات کو اسلام آباد کے خوشگوار علاقے میں میٹنگ کرتے تھے کہ کل وزیراعظم سے یہ فیصلے کروانے ہیں۔ان کا گٹھ جوڑ غلط فیصلے کروانے میں کامیاب ہو جاتا ۔ان میں ڈاکٹر صاحب تو رپورٹیں دینے والے بھی تھے۔انہوں نے بیوروکریسی میں ایسی پوسٹنگ کروائی جس کا عمران خان کی حکومت کو نقصان ہوا۔

انہیں کئی بار یوٹرن لینا پڑا،وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھے مشیر بھی خاص کارگردگی دکھانے میں ناکام رہے۔مختلف محکموں کے لیے بھی مشیر چنے گئے جس سے اراکین اسمبلی بد دل ہو گئے۔انگریز نما مشیروں نے عوامی نمائندوں کو منہ لگانا پسند نہیں کیا۔دو غیر مقبول وزیراعلیٰ بھی وزیراعظم عمران خان کو مہنگے پڑے۔خیال رہے اس سے پہلے بھی کئی صحافیوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ وزیراعظم عمران خان کو غلط مشورے دئیے جاتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات