ترکی میں 2 ہزار سال قدیم رومی گلیڈیٹر کا اکھاڑا دریافت

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 20 جولائی 2019 22:33

ترکی میں 2 ہزار  سال قدیم رومی گلیڈیٹر کا اکھاڑا دریافت

روسی گلیڈیٹرز کی قصے فلموں اور کہانیوں میں  عام ہیں۔ ایک وقت تھا جب ایسی لڑائیاں رومی سلطنت میں عام تھیں۔ ان لڑائیوں کے حقیقی ہونے کا ثبوت ترکی کے ماہرین آثار قدیمہ نے دریافت کیا ہے۔ماہرین آثار قدیمہ نے ترکی کے جنوبی صوبے آدانا کے ڈیلیکایا گاؤں میں   تقریباً 2 ہزار سال قدیم اکھاڑا دریافت کیا ہے۔
خبروں کے مطابق  چوکوروا یونیورسٹی  کے فتح گلشن  کی سربراہی میں ماہرین آثار قدیمہ نے 2000 سال پرانے شہر اناورزا، جسے انازربس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے،  کی کھدائی کی۔

کھدائی کے دوران ماہرین کو گلیڈیٹرز کی لڑائی کا  اکھاڑا بھی ملا اور اس کے ساتھ فتح کی یادگار ی محراب بھی تھی۔
گلشن نے بتایا کہ انہیں 1 ملین لیرا بجٹ دیا گیا تھا۔ یونیورسٹی کا آثار قدیمہ کا ڈیپارٹمنٹ اس بجٹ میں گزشتہ 14 ماہ سے اس جگہ کی کھدائی کر  رہا ہے۔

(جاری ہے)

گلشن نے بتایا کہ  یہ قدیم شہر اناطولیہ کی سب سے بڑی آبادی تھی۔ اس شہر میں گرجے، پتھر کے مقبرے،  آب ریز (نالیاں) ، پچی کاری کے نمونے، تھیٹر، قلعے اور محرابیں بھی تھیں۔


اس شہر میں 22.5 میٹر (74 فٹ)  لمبی اور 10.5 میٹر (35 فٹ) اونچی فتح کی محراب تھی، جسے تیسری صدی میں رومیوں کی ایرانیوں  کے خلاف فتح کی یادگار کے طور پر بنایا گیا تھا۔
اناورزا فارسی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ناقابل تسخیر ہوتا ہے۔ اس تاریخی شہر میں ایک اور منفرد چیز بھی تھی۔ اس قدیم شہر میں دو رویہ سڑک بھی تھی۔
اس شہر  میں واقع فتح کی محراب 2015 میں دریافت ہوئی تھیں۔

یہ اصل میں تین محرابیں  تھیں، جن میں سے دو آج بھی موجود ہیں۔ آثار قدیمہ کی بحالی کے ماہرین جدید آلات سے ان کی بحالی  کے لیے تحقیق کر رہے ہیں۔
گلشن نے بتایا کہ  یہ شہر شہنشاہ آگسٹس کے زمانے میں 19 قبل مسیح میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہاں قدیم دور کی دو رویہ سڑک بھی موجود ہے۔یہ سڑک 34 میٹر (111 فٹ) چوڑی اور 2700 میٹر (8858فٹ) طویل ہے۔اسے دنیا کی قدیم ترین اور پہلی گلی کہا جاتا ہے۔

اس گلی کی دواطراف کو 1.5میٹر یا 5 فٹ اونچے کھمبوں سے سجایا گیا تھا۔
اگر گلشن کی کھدائی کی مہم میں صرف پانچویں صدی کا گرجا بھی دریافت ہوتا تو یہ بڑی دریافت تھی۔یہ گرجا ایک مندر پر بنایا گیا تھا۔گلشن کا خیال ہے کہ یہ بابائے فارمیسی دیوسکوریدس کے لیے بنایا گیا تھا۔
وہ اس شہر میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 50 پودوں سے 1000 کے قریب ادویات بنائیں۔اس شہر میں صرف گلیڈیٹرز کا اکھاڑا ہی نہیں تھا۔یہاں بہترین طبیب اور ماہرین تعمیرات بھی تھے۔اس شہر کو یونیسکو نے عارضی طور پر عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

ترکی میں 2 ہزار  سال قدیم رومی گلیڈیٹر کا اکھاڑا دریافت

متعلقہ عنوان :