گلیشئر گرل۔ وہ جہاز جو 60 سالوں تک برف میں دھنسا رہنے کےبعد پھر اڑنے لگا
امین اکبر جمعہ 9 اگست 2019 23:54
مارول کی فلم کیپٹن امریکا میں ہیرو دوسری جنگ عظیم کے بعد کئی دہائیوں تک برف میں پھنسے رہتا ہے۔یہ کہانی منجمد افسانوی سپر ہیرو کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ کہانی گلیشیئر گرل کے بارے میں ہے۔
گلیشیئر گرل اپنے وقت کے بہترین لڑاکا طیاروں پی – 38 میں سے ایک ہے۔ یہ طیارے شمالی امریکا میں تیار کیے گئے تھے۔ انہوں نے بحراوقیانوس عبور کر کے یورپی اتحادیوں کی طرف سے لڑائی کی۔
آپریشن بولیرو کے ساتھ ایک دن میں سب سے زیادہ نقصان اس وقت ہوا جب 15 جولائی 1942 کو خراب موسم اور محدود حد نگاہ کی وجہ سے 6 پی -38 لڑاکا اور بی-17 بمبار طیاروں کے ایک سکوارڈن کو اوقیانوس کے پار اپنے سفر کو مکمل کرنے کی بجائے گرین لینڈ کے ایک گلیشیئر پر اترنا پڑا۔
(جاری ہے)
اس گلیشیئر پر 8 طیارے اترے۔ حیرت انگیز طور پر ہنگامی لینڈنگ کے باوجود طیاروں کے عملے کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔ طیاروں کے عملے نے طیاروں کو وہیں چھوڑنے اور پھر کسی وقت انہیں واپس لے جانے کا فیصلہ کیا۔
ایک طیارے، جسے بعد میں گلیشئر گرل کا نام دیا گیا، کے پائلٹ ہیری سمتھ نے تو اپنی چابیاں تک کاک پٹ میں چھوڑ دی تھی تاکہ ریکوری ٹیم کے لیے آسانی رہے۔عملے نے کئی ہفتے گلیشیئر پر گزارے، جس کے بعد ایک ریسکیو ٹیم نے انہیں بچا لیا۔
گلیشیئر گرل کو یہ نام کینٹکی سے تعلق رکھنے والے رائے شوفنر نے دیا۔ رائے شوفنر نے اس جہاز کی تلاش اور ریکوری کی مہم کےلیے فنڈز فراہم کیے تھے۔ان جہازوں کو جنگ عظیم کے دوران کوئی بھی لینے نہیں آیا تھا تاہم ان کا مقام حکام کو معلوم تھا۔ کئی دہائیوں کے بعد ہوابازی کےکچھ شوقین گرین لینڈ آئے اور ان جہازوں کی تلاش شروع کر دی۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جہاز اپنے اصل مقام سے پھسل کر ایک میل دور جا پہنچے تھے۔اس کے علاوہ یہ جہاز 27 منزلہ جتنی عمارت اونچی برف کےنیچے دھنسے تھے۔ 268 فٹ اونچی برف کو عام کھدالوں سے نہیں ہٹایا جا سکتا تھا۔اس سے خدشات پیدا ہوئے کہ جہازوں کو پانے کی یہ مہم کامیاب بھی ہو گی یا نہیں۔
جہازوں پر سے برف کو ہٹانے کے لیے کئی ڈیوائسز ایجاد کی گئیں۔ ان میں سے ایک سپر گوفر (Super Gopher )بھی تھی۔ اس ڈیوائس کی نوز کون سے گرم پانی نکل کر برف کو پگھلاتا تھا۔برف کے شدید بوجھ نے بی -17 بمبار طیاروں کو تو کچل دیا تھا لیکن پی-38 طیارے اچھی حالت میں تھے۔ مہم جوؤں نے جہازوں تک راستہ بنانے کے بعد جہاز کو پرزوں میں الگ الگ کر دیا۔ان پرزوں کو ایک دور دراز کے مقام پر لا کر جوڑا گیا۔ اس سارے عمل میں 10 سال سے زیادہ عرصہ لگ گیا۔
2002 میں مہم جوؤں نے اس جہاز کو دوبارہ فضا میں اڑایا۔ یہ کہنا مشکل ہے کہ اتنے زیادہ عرصے بعد جہاز کے واپس فضا میں اڑنے یا اتنے طویل عرصے میں جہاز کی بازیابی میں کونسی چیز زیادہ دلچسپ ہے۔
متعلقہ عنوان :
مزید عجیب و غریب خبریں
-
ہتھیائی رقم ہڑپ کرنے کیلئے اپنے اغواء اور قتل کا ڈرامہ رچانے والا شخص پکڑا گیا
-
ویتنام،مریض کے پیٹ سے زندہ مچھلی برآمد
-
امریکہ، چوہوں کا پولیس ہیڈ کوارٹر پردھاوا، بھنگ کھانے کے عادی ہوگئے
-
آسٹریلیا، گالف گیم کے دوران کینگروز کے بڑے جھنڈ نے دھاوا بول دیا
-
جرمن باشندے نے کورونا ویکسین 217 بارلی
-
ایلون مسک پیچھے رہ گئے‘ ایمازون کے بانی جیف بیزوز دنیا کے امیر ترین شخص قرار
-
کھلونا گاڑی کی تیز رفتاری کا عالمی ریکارڈ قائم
-
وصیت کے مطابق تدفین سے قبل پروفیسر کی لاش کا اردن یونیورسٹی کا طواف
-
دبئی ایئرپورٹ پر کاسمیٹک سرجری والے مسافروں کو روکا جانے لگا
-
دنیا کے سب سے بڑے ڈینٹل ہسپتال کا ورلڈ ریکارڈ سعودی عرب کے نام
-
سعودی عرب میں بنی جدید ترین سکیورٹی کار نمائش کیلئے پیش
-
ہالی ووڈ لیجنڈ رابرٹ ڈی نیرو کے 80 سال کی عمر میں باپ بننے کی تصدیق
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.